لاہور (جیوڈیسک) کامن ویلتھ گیمز میں شاندار کارکردگی کا عزم لیے قومی دستہ گلاسگو روانہ ہو گیا۔
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے میگا ایونٹ میں شرکت کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پلیئرز میڈلز لے کر وطن واپس لوٹیں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے 2 متحارب گروپس میں جاری سرد جنگ کے سبب قومی دستے کی کامن ویلتھ گیمز میں شرکت پر سوالیہ نشان لگا ہوا تھا، ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں کھلاڑیوں کے اسکاٹ لینڈ جانے کا راستہ ہموار ہوا۔
مقابلے23 جولائی سے 3اگست تک گلاسگو میں ہوں گے جس میں پاکستان دستہ 8 کھیلوں بیڈمنٹن، باکسنگ، جمناسٹک، شوٹنگ، سوئمنگ، ٹیبل ٹینس، ویٹ لفٹنگ اور ریسلنگ میں حصہ لے گا۔ 2010 کے نئی دہلی میں شیڈول کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر 5 میڈلز حاصل کیے تھے۔
اظہر حسین نے ریسلنگ کی 55 اور محمد انعام نے84کلوگرام ویٹ کیٹیگری میں طلائی تمغے جیتے،اظہر حسین 55 کلو گرام ویٹ کیٹیگری میں سلورمیڈل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔
محمد وسیم اور ہارون شاہد اقبال خان نے باکسنگ میں کانسی کے تمغے پاکستان کی جھولی میںڈالے۔ اس بار بھی قومی دستے سے ریسلنگ اور باکسنگ میں میڈلز کی قوی امید ہے۔ ریسلرز محمد انعام بھر پور فارم میں ہیں، ان سے ایک بار پھر ماضی کی کارکردگی کی توقع کی جا رہی ہے۔
کامن ویلتھ گیمز 2010 میں 2 میڈلز جیتنے والے اظہر حسین کو ان کے محکمے نے بر وقت ریلیز نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ کیمپ میں بھر پور تیاری نہیں کرسکے، میڈل کے حصول کیلیے انھیں غیر معمولی کھیل پیش کرنا ہو گا۔ باکسرز محمد وسیم اور ہارون خان بھی پُرامید ہیں کہ ایک بار پھر ملکی نیک نامی کا باعث بنیں گے۔
ادھر وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کامن ویلتھ گیمز میں کھلاڑیوں کی شرکت کو پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیا، انھوں نے کہاکہ شریک پلیئرز شاندار کارکردگی سے ملک کے مثبت امیج کو اُجاگر کریں گے۔