کراچی : سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ معاشرے میں بے تفاودگی، انتشار، عدم تحفظ عدل کی منصفانہ فراہمی نہ ہو نے کے سبب ہے، انسانی معاشرہ انہطاط اور پستی سے نکل کر بشریت کے عوج کمال تک سفر کر نے کے لئے سیرت امیر المومنین علیہ السلام کو مشعل راہ بنائے، حکمران سیرت امیر المومنین علیہ السلام کی عملی اتباء کے زریعے معاشرے کو توازن فراہم کر سکتے ہیں، دہشت گردی ، انتہاپسندی اور معاشری ناہمواریوں سے نجات عدل علوی کے نفاذ سے ہی ممکن ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم ولادت با سعادت امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تہنیتی پیغام میں کیا۔
انہوں نے تمام عالم بشریت کو امیر المومنین ، امام المتقین ، خلیفتہ المسلمین ، وصیِ رسولِ رب العالمین (ص) حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے پر مسرت موقع پر ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کر تے ہو ئے کہا کہ جشن مولود کعبہ مسلمین جہان کے لئے کسی عید سے کم نہیں ، آج کے دن خدا نے عالم بشریت پر عظیم نعمت کا نزول کیا ، حضرت علی علیہ السلام کی شخصیت میں موجود کمالات اپنی جگہ لیکن محافظ نبوت اور ہمسر بتول ہونا انتہائی با فضیلت مراتب ہیں ، انہوں نے کہا کہ آج انسانی معاشرہ تشکیل کائنات کے بعد تاریخ کے سنگین ترین دور سے گذر رہا ہے، ہر سو افرا تفری ، خوف اور سراسیمگی کی کیفیت ہے، مسلم معاشرے میں حکام عوا م کو ان کے جائز اور بنیادی حقوق فراہم کر نے میں قاصر ہیں ، عدل و انصاف کی فراہمی ایک خواب بن چکا ہے، حق و باطل میں تمیز مٹ چکی ہے، سیاست کو منافقت کی نام سے پہچانا جانے لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالم انسانیت میں اگر کسی شخصیت میں ہمیں تمام بلند اوصاف کرداروں کو بیک وقت ملاحظہ کرنا ہے تو ہمیں چاہیے کہ سیرت امام علی علیہ السلام کا بغور جائزہ لیں ، ایک غریب پرور مگر خود غریب حاکم،ایک عادل حاکم مگر خود شدت عدل کی بنیاد پر قتل کیا جانے والا، محافظ دین اسلام و نبوت لیکن حالات سجدہ میں جان دینے والا، غرض ہر جگہ ہرپہلو سے مکمل اور جامع شخصیت ہمیں فقط حضرت علی کی دکھائی دیتی ہے، آج کا مسلم معاشرہ ایسے ہی حاکم کی تلاش میں سرگرداں ہے، جو عوام کے دکھ درد میں ان کا ساتھی ہو، جو رات کے اندھیرے میں کسی بیوا کے بھوکے بچوں کو روٹی پہنچانے میں فکر مند ہو،جس کے انصاف کا بول بالا تاقیامت تاریخ کے اوراق میں جلی حروف سے تحریر ہو، جس کا ہر عمل فقط اور فقط خوشنودی خدا وندی کے لئے ہو۔
اگر آج ہمیں اپنے معاشرے سے دہشت گردی ، جہالت ، نا انصافی ، غربت جیسی لعنتوں سے چھٹکارہ حاصل کرناہے تو ہمیں اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں سیرت امیر المومنین علیہ السلام کو عملی کر نا ہو گا۔