لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ طبقاتی نظام تعلیم نے قومی وحدت کا شیرازہ بکھیر دیا ہے ، درجنوں نظام ہائے تعلیم نے قوم کو متحد کرنے کی بجائے انہیں منقسم کیا ہے۔ امیر اور غریب کیلئے الگ تعلیمی ادارے اور تعلیمی نظام ہے۔
جن اداروں میں امیروں کے شہزادے پڑھتے ہیں غریب آدمی اس میں اپنے بچے کو تعلیم دلوانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کندھ کوٹ میں ٹیلنٹ ایوارڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کے بچے بیرون ممالک اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ عوام کے بچے مدارس اور ٹاٹ سکولوں میں بیٹھ کر علم کی پیاس بجھا رہے ہیں۔
نصاب تعلیم مختلف طبقات میں بٹنے سے مختلف رنگوں کی قوم پیدا ہو رہی ہے ۔ تعلیم کا شعبہ صوبوں کو دینے کے بعد نصاب تعلیم میں نظریہ پاکستان سے متصادم تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ جدید تقاضوں کے مطابق نصاب تعلیم کو ڈھالنے کی بجائے متنازعہ تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔صوبے شتر بے مہار کی طرح بے قابو ہو چکے ہیں ان کو لگام دینے کے لئے وفاق سنجیدہ دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی کوئی پالیسی بنائی جا رہی ہے۔
شعبہ تعلیم اور نصاب ہی قوم کو آپس میں جوڑے رکھ سکتے ہیں مگر وفاق کے غیر سنجیدہ رویے نے اس جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔ کاکا خیل کا کہنا تھا کہ اسلامی جمعیت طلبہ ایک نظام، ایک نصاب اور ایک زبان کے لئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں ریفرنڈم کرائے گی، سیمینارز اور کانفرنسز کے ذریعے حکام کی توجہ قوم کے اس المیے کی جانب مبذول کرائے گی۔