کراچی (جیوڈیسک) ملکی سلامتی کو درپیش خدشات نے ایک دوسرے کی سخت کاروباری حریف تمام ٹیلی کام کمپنیوں کو بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع کر دیا ہے۔
ٹیلی کام انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر ملک بھر میں 10 کروڑ سے زائد سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کے لیے تمام کمپنیوں نے اجتماعی حکمت عملی مرتب کرلی ہے جس میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے بھاری مالیت کا فنڈ بھی مختص کیا جارہا ہے، اس مہم کے تحت موبائل آپریٹرز تصدیق کے عمل کے دوران عوام کو اپنی موبائل فون سمز کے استعمال، حفاظت، رجسٹریشن اور تصدیق کی اہمیت کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے تاکہ دہشت گردی کے واقعات میں موبائل فون سمزکے غیرقانونی استعمال کا امکان ختم کیا جا سکے۔
وفاقی حکومت نے تمام موبائل فون کمپنیوں کو 10 کروڑ 30 لاکھ سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کے لیے 90 روز کی مہلت دی ہے جس پر 12 جنوری سے عمل درآمد شروع کیا جائے گا۔ ٹیلی کام انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد ٹیلی کام آپریٹرز دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم کے ساتھ ایک صفحے پر کھڑے ہیں، اگرچہ 10 کروڑ سے زائد سمز کی تصدیق کے لیے 90 روز کی مہلت کافی کم ہے لیکن قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے موبائل فون کمپنیوں نے اشتراک عمل اور اجتماعی حکمت عملی سے یہ ہدف پورا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان سمز کی بائیومیٹرک تصدیق پر کمپنیوں کو بھاری اخراجات کا سامنا ہے۔
10 کروڑ 30 لاکھ سمز کی تصدیق کے لیے نادرا کو ہر تصدیق پر 10 روپے کے چارجز کے لحاظ سے مجموعی طور پر 1ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، اسی طرح بلاک کی جانے والی سمز کی ری ایکٹیویشن کی صورت میں حکومت کو ہر سم کی ایکٹیویشن کے لیے 250 روپے ادا کرنا ہوں گے، اس کے علاوہ بائیومیٹرک مشینوں کی تنصیب اور تصدیق کے لیے کمپیوٹرائزڈ سلوشن کی تیاری پر بھی بھاری اخراجات ہوں گے، کمپنیوں نے اس مہم کے لیے اضافی عملہ تعینات کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
پانچوں موبائل فون کمپنیوں نے اب تک 45 ہزار کے قریب بائیو میٹرک ڈیوائسز نصب کی ہیں، 10 کروڑ 30 لاکھ سمزکی تصدیق کے لیے ہر ڈیوائس پر اوسطاً 2288 سمز کی تصدیق کی جائے گی، 90 روز کی مدت میں ہدف پورا کرنے کے لیے ہر مشین پر اوسطاً یومیہ 25 کنکشنز کی تصدیق ہو گی لیکن پاکستان کی 50 فیصد آبادی دیہات میں مقیم ہے۔
جہاں بائیومیٹرک کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے، چھوٹے شہروں، قصبوں اور دیہات میں کنکشنز کی تصدیق کے لیے موبائل (متحرک) ویریفکیشن یونٹ تشکیل دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے، موبائل فون سمز کی تصدیق کے لیے ایس ایم ایس پیغامات کی مہم اتوار سے شروع ہونے کا امکان ہے جس میں پری پیڈ صارفین کو اپنے قریبی فرنچائز یا دفتر سے سم کی بائیومیٹرک تصدیق کی ترغیب دی جائے گی۔