یورپی یونین نے گیارہ مئی کے عام انتخابات کے انعقاد کو جمہوریت کے استحکام کیلئے بڑا قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی حکومت اجارہ داری اور کک بیکس کے رجحانات کا خاتمہ کرکے سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول تشکیل دے ، اسلام آباد میں مسابقتی کمیشن کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کیلئے پورے جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا، غیر جانبدار اور باختیار الیکشن کمیشن نے قوانین کا صحیح استعمال کیا اور لیگل فریم ورک کے اندر انتخابات کرائے۔
بلاشبہ کچھ پر تشدد واقعات اور بعض مسائل ہوئے تاہم انتخابات کا بھرپور انعقاد ہوسکا ، انہوں نے زور دیا کہ نئی حکومت اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اپنا لائحہ عمل ترتیب دے اور توانائی سمیت دیگر بحرانوں پر مکمل توجہ دے کر بہتری لائے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 21 فیصد برآمدات یورپی یونین اور یورپی یونین سے 17فیصد درآمدات ہیں، موجودہ باہمی 8 ارب یورو کے تجارتی حجم کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر مسابقتی کمیشن کی چیئرپرسن راحت کونین حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹیلی ، یوریا، شوگر، سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں کمیشن کے اقدامات سے اجارہ داری اور قیمتیں فکس کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی ہوئی اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا، انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مسابقتی کمیشن اپنا کردار متحرک انداز میں ادا کرتا رہے گا ، سیمینار سے امریکہ ، برازیل ، جنوبی افریقہ اور دیگر ممالک کے ماہرین نے بھی خطاب کیا۔