چمن (نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام ضلع قلعہ عبداللہ چمن کے رہنماء حافظ محمد صدیق مدنی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر چمن میں نو لاکھ آبادی پر مشتمل شہر کیلئے صرف ایک ہی نادرا آفس ہے جسمیں امیر اور مہاجر لوگوں کیلئے سہولیات اور آسانیاں میسر ہیں لیکن غریب طبقہ افراد کیلئے مشکلات ہی مشکلات بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چمن میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حصول کے سلسلے میں غریب عوام کو انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔ نادرا کے عملہ درخواست گزاروں کو جان بوجھ کر تنگ کرتے ہیں اور یہ لوگ اتنے دیدہ دلیر ہیں کہ انہیں کسی باز پرس کی پرواہ نہیں کاش قائد اعظم محمد علی جناح کے اس قول کی بھی خاطر میں لاتے کہ۔کام، کام اور کام ،، مگر یہاں تو آرے کا آرا ہی بگڑا ہوا ہے اور دفتر میں بھی جائیں وہاں کوفت ہی کوفت ہیں۔
حکومت پاکستان کی جانب سے اپنے عوام کیلئے شناختی کارڈ ایک سہولت فراہم کی ہے لیکن رشوت خور انسانوں کی بدولت یہ سہولت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ سہولت نہیں عذاب بن گیا۔
حافظ محمد صدیق مدنی نے نادرا کے اعلیٰ حکام اور ضلع قلعہ عبداللہ چمن کے ضلعی انتظامیہ سے پر زور اپیل کی کہ وہ چمن کے موجودہ نادرا آفیسر اور دیگر عملہ کو بالفور ٹرانسفر کیا جائے یاان کو ایمانداری سے اپنی ڈیوٹی دینے کو پابند بنائیں۔