پیرس (جیوڈیسک) فرانس کے صدر ایمانویل ماکروں نے خطرہ ظاہر کیا ہے کہ یورپ نے اپنی روش نہ بدلی تو وہ حصوں میں بٹتے ہوئے اپنی حاکمیت کھو دے گا۔
ماکروں نے یہ بات فرانس کے کثیر الاشاعت اخبار اوویسٹ فرانس کو جنگ عظیم اول کی یک صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں 4 نومبر سے غیر ملکی مہمانوں کے دورہ فرانس کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتےہوئے کہی۔
فرانسیسی صدر نے یورپ میں بڑھتی قوم پرستی اور سخت بیانات پر توجہ دلواتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورت حال دو عظیم جنگوں کے دور کی یاد دلا رہی ہے جس کے دوران خطہ یورپ معاشی بحران ،قوم پرستی اور ایک دوسرے کا دشمن بنا ہوا تھا۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر صورت حال برقرار رہی اور قوم پرستی کے اس کوڑھ کو ختم نہ کیا تو ڈر ہے کہ یورپ مختف حصوں میں بٹتے ہوئے اپنی حاکمیت اور تشخص کھو دے گا۔
ماکروں نے کہا کہ اس وقت یورپ امریکہ کو اپنا چوکیدار بنا چکا ہے ،چین دنیا پر اپنا اثر بڑ ھا رہا جبکہ روس مختلف بہانوں سے یورپ میں مداخلت کا جال بن رہا ہے،فرانس 11 نومبر کو جنگ عظیم اول کی یک صد سالہ تقریبات کا آغاز کر رہا ہے جن میں ہلاک شدگان کی یاد تازہ کیا جائے گی۔
ان تقریبات میں جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائیر ، برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے ،مالی کے صدر ابراہیم بوباجار کیٹہ اور جرمن چانسلر انگیلا مرکل سمیت دیگر اعلی شخصیات شریک ہونگی۔