عدن (جیوڈیسک) یمن کے صدر عبد ربہ منصور ھادی گذشتہ روز سعودی عرب سے جنوبی یمن میں حکومت کے عارضی دارالحکومت پہنچے جہاں وہ چند روز تک قیام کریں گے۔ ان کے اس دورے کا مقصد یمن میں محاذ جنگ کی صورت حال کا براہ راست مشاہدہ کرنا اور آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صدر عبد ربہ منصور ھادی ہفتے کی شام عدن پہنچے جہاں اعلیٰ حکومتی شخصیات نے ان کا استقبال کیا۔ صدر ھادی کی آمد کا مقصد ملک بھر میں باغیوں کے خلاف جاری لڑائی بالخصوص تعز میں حالات کا جائزہ لینا ہے۔
صدر ھادی چند روز تک عدن میں قیام کریں گے۔ اس دوران انہیں ملک میں سیکیورٹی سے متعلق اور دیگر امور پر بریفنگ دی جائے گی۔ حوثی اور علی صالح کے حامی باغیوں کے خلاف فوج کی حالیہ کامیابیوں کے بارے میں بھی انہیں آگاہ کیا جائے گا۔
ادھر یمنی وزیرخارجہ عبدالملک المخلافی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگلے دو روز میں اقوام متحدہ کے امن مندوب اسماعیل ولد الشیخ بھی عدن کا دورہ کریں گے جہاں وہ صدر عبد ربہ منصور ھادی سے ملاقات بھی کریں گے۔ اس موقع پر ولد الشیخ احمد یمن میں سیاسی بحران کے حل کے لیے اپنا نیا فارمولہ بھی صدرکے سامنے پیش کریں گے۔