کراچی : اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ بین الاقوامی تعلقات وفاقی جامعہ اردو ممنون احمد خان نے کہا ہے کہجامعہ اردو کا شعبہ بین الاقوامیں تعلقات پاکستان بھر کی جامعات میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے، آرٹس فیکلٹی میں مڈٹرم کے انعقاد سے حاضری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے،اسائمنٹس اور مڈٹرم کی وجہ سے طلباء میں احساس ذمہ داری کو فروغ حاصل ہوا ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے اور جامعہ اردو کی روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اخبار جامعہ کے ایڈیٹر محمد تنویراعوان کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ان کا مزید کہناتھا کہ ہریونیورسٹی کا ایک لائحہ عمل ہوتا ہے جس کے تحت اس یونیورسٹی کی تمام سرگرمیاں چلتی ہیں اور پروگرام طے کئے جاتے ہیں، اسکول اور کالجز میں مڈٹرم کے نہ ہونے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہاں پر تعلیم کا لیول کم ہوتا ہے لیکن جامعات کے اندر تعلیم کا لیول ہائی ہوتا ہے اس لئے جامعات میں مڈٹرم اور اسائمنٹس کا ہونا بہت ضروری ہے،اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ داخلے تو ہزاروں کی تعداد میں ہوتے ہیں لیکن جب کلاسس شروع ہوتے ہیں تو کلاس میں 20سے30طلباء سے زیادہ نہیں ہوتے لیکن پیپرز کے دوران 120سے 130کی تعداد میں ہر کلاس میں طلباء موجود ہوتے ہیں جو کہ ایک خطرناک رجحان ہے لیکن مڈٹرم کے انعقاد سے بہتری آئی ہے۔
کیوں کہ 20نمبر اسائنمٹ کے ہیں اور 20نمبر کا مڈٹرم ہے جو طالب علم ریگولر ہوگا وہی 40نمبر لے گا اور جو صرف پیپر دینے آئے گا اس کے 40نمبرکاٹ لئے جائیں گے اس سے واضح فرق پڑا ہے اور طلباء کی ایک واضح اکثریت جو کہ صرف دوران امتحان جامعہ اردو کا رخ کرتی تھی اب ریگولر آرہی ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔