ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) تھانہ صدر واہ کینٹ میں میرے بھائی کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت منشیات کا مقدمہ درج کیا گیا، پولیس مختلف ہیلے بہانوں سے ہمیں ٹریپ کرنا چاہتی ہے، پہلے بھی بھائی کی بے گناہی ثابت ہوئی ، بے بنیاد مقدمہ کے اندراج پر مقامی عدالت میں پولیس کے خلاف 22 A درخواست دی جس کا پولیس بدلہ اتار رہی ہے، پولیس کے اعلیٰ حکام سے غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کا مطالبہ، محکمہ میں موجود کالی بھیڑوں کا بھرپور احتساب کیا جائے، شریف شہریوں کو تنگ کرنا روز کا وطیرہ بنا رکھا ہے۔
مک مکا نہ کرنے والوں کے خلاف جھوٹے مقدمات بنا کر انھیں حراساں کیا جاتا ہے، ان خیالات کا اظہار بشارت نذیر کے بھائی محمد عظیم ولد شاہنواز نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ، انھوں نے بتایا کہ میرے بھائی بشارت نذیر کے خلاف تھانہ صدر واہ کینٹ میں زیر دفعات 9 C/CNSA, 3/4 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا،جو کہ سر اسر جھوٹ پر مبنی ہے، مذکورہ مقدمہ میں ایس آئی عاطف ستار نے پولیس اہلکاروں کو گواہ بنایا۔
انھوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام آر پی او راولپنڈی، سی پی او راولپنڈی سے اپیل کی ہے کہاان لوگوں سے قران پر حلف لیا جائے ، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، انھوں نے مقامی پولیس افسران پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ کی گیر جانبدارانہ انکوائری کسی فرض شناس افسر سے کرائی جائے اور انھیں انصاف دلایا جائے۔