اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا ہے کہ اعتراف کرتا ہوں کہ بدقسمتی سے ملک میں سائلین کو فوری اور سستا انصاف نہیں مل رہا۔
چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ کمزور نظام کے نتیجے میں احتساب کی روایت کمزور سے کمزور تر ہوتی جارہی ہے جب کہ بعض وکلاء کے منفی کردار کا منہ بولتا ثبوت روز افزوں ہڑتالوں کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدل کسی منصب، پیسے اور نوکری کا نام نہیں بلکہ یہ ایک خدائی صفت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے عدل اور انصاف کے ایوانوں میں دھونس، دباؤ اور اثرورسوخ والوں کی ناراضگی جیسے خوف کے کئی روپ دیکھے ہیں۔