صنعاء (جیوڈیسک) یمن کے شہر عدن میں اتحادی افواج اور باغیوں میں شدید جنگ جاری ہے۔ ایئرپورٹ پر قبضے کے لئے اتحادی افواج حملے کر رہی ہے جہاں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔ سڑکوں پر حوثی باغیوں نے ٹینک کھڑے کر دیئے ہیں۔
شہر میں وقفے وقفے سے دھماکے سنائی دے رہے ہیں اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ ہے۔ عدن میں دو سو سے زائد پاکستانی محصور ہیں جہاں کھانے پینے کی اشیاء ختم ہوتی جا رہی ہیں۔ محصور پاکستانیوں کو نکالنے کے لئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ پاکستانیوں کو ایک قافلے کی صورت میں عدن بندرگاہ لے جایا جائے گا جہاں سے وہ کشتیوں کے ذریعے پاک بحریہ کے جہاز میں پہنچیں گے۔
عدن میں محصور پاکستانی ڈاکٹر دانش کا کہنا ہے کہ عدن میں صورت حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔ عدن میں محصور پاکستانیوں کو المکلا ائیرپورٹ کے ذریعے بھی نکالنے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں جہاں صورت حال بہتر ہے جبکہ صنعاء میں پانچ سو افراد کی واپسی کے باوجود ابھی بھی سیکڑوں پاکستانی موجود ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان انہیں لانے کے لئے دوسرا طیارہ روانہ کرے۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یمن میں پانچ سو سے کم پاکستانی رہ گئے ہیں۔ تمام پاکستانیوں کو 24 گھنٹے میں نکال لیا جائے گا۔