نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی کو یوپی پولیس نے فائرنگ سے ہلاک ہونے ولے 10 افراد کی تعزیت کیلئے جانے سے روک کر حراست میں لے لیا۔
گزشتہ دنوں بھارتی ریاست اترپردیش کی ریاست سونبھادرہ میں زمین کے تنازع پر دو گروہوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں فائرنگ سے 3 خواتین سمیت 10افراد ہلاک ہوئے تھے۔
پریانکا گاندھی فائرنگ سے ہلاک ہونیوالوں کے لواحقین سے تعزیت کرنے جارہی تھیں کہ انہیں راستے میں ہی روک لیا گیا۔
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے اس موقع پر پولیس اہلکاروں سے مطالبہ کیا کہ انہیں بتایا جائے کہ آخر متاثرہ خاندان سےملنے سے کیوں اور کس قانون کے تحت روکا جارہا ہے۔
پولیس اہلکاروں کی جانب سے آگے نہ جانے دینے پر پریانکا گاندھی اور ان کے ساتھ موجود کارکنوں نے سڑک پر ہی بیٹھ جانے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کچھ دیر سڑک پر بیٹھ کر دھرنا دیا جس کے بعد پولیس اہلکار پریانکا گاندھی کو حراست میں لے کر قریبی گیسٹ ہاؤس لے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے پریانکا گاندھی کو گرفتار نہیں کیا بلکہ حفاظتی تحویل میں لیا ہے کیوں کہ متاثرہ ضلع میں حالات کشیدہ ہیں اور وہاں دفعہ 144 بھی نافذ ہے۔
پریانکا گاندھی نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ انہیں گزشتہ 9 گھنٹوں سے چونر فورٹ میں قید کرکے رکھا ہوا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رہائی کیلئے مجھے 50 ہزار روپے کا ضمانتی مچلکہ جمع کرانا ہوگا بصورت دیگر مجھے 14 روز قید کی سزا ہوگی۔
پریانکا گاندھی نے مزید لکھا کہ پولیس اہلکار کہہ رہے ہیں کہ وہ کسی صورت مجھے سونبھادرہ نہیں جانے دے سکتے کیوں کہ انہیں ‘اوپر’ سے حکم آیا ہے۔
پریانکا گاندھی نے مزید لکھا کہ اگر حکومت مجھے جیل میں ڈالنا چاہتی ہے تو شوق سے ڈالے لیکن میں متاثرین سے ضرور ملوں گی۔
پریانکا گاندھی نے چونر فورٹ پر کارکنوں کے ہمراہ دھرنا دیا ہوا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں متاثرہ ضلع جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ان کا دھرنا جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ کانگریس کی جنرل سیکریٹری نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ اترپردیش کی حکومت قاتلوں کی پشت پناہی کرنے کے بجائے ان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
اس کے علاوہ پریانکا نے اترپردیش اور ملک کے مختلف شہروں میں پیش آنے والے مذہبی واقعات اور امن و امان کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کا ذمہ دار مودی حکومت کو ٹھہرایا تھا۔
کانگریس رہنما راہول گاندھی نے اپنی بہن کی گرفتاری پر ٹوئٹر پیغام کے ذریعے کہا کہ پریانکا گاندھی کی گرفتاری بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کا غیر قانونی اور تشویش ناک اقدام ہے۔
پریانکا گاندھی کی گرفتاری کے بعد وزیراعلیٰ اترپردیش یوگی ادیتیاناتھ نے انصاف کا وعدہ کیا اور کہا کہ ڈویژنل مجسٹریٹ سمیت دیگر چار ا ہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔