واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی ٹی وی چینل NBC نے اعداد و شمار کی بنیاد پر بتایا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے 200 سے زیادہ ارکان ایسے ہیں جو کیپٹول کی عمارت پر دھاوے کے تناظر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی معزولی کے حامی ہیں۔ یہ تمام ارکان ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں یا پھر آزاد ارکان ہیں۔
اس سلسلے میں امریکی آئین میں موجود 25 ویں ترمیم کا سہارا لینے پر غور کیا جا رہا ہے جس کے مطابق اگر صدر اپنی ذمے داریاں انجام دینے سے قاصر ہو تو اس صورت میں اقتدار نائب صدر کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔
واشنگٹن میں کیپٹول کی عمارت پر دھاوے کے اثرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک طرف کانگریس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھ گچھ کے لیے آوازیں بلند ہو رہی ہیں تو دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے امریکی عوام کے بیچ خلیج گہری ہونے کے سوا کچھ حاصل نہ ہو گا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جیڈ ڈیری کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب کہ ٹرمپ کی مدت صدارت ختم ہونے میں صرف 12 روز باقی ہیں اُن سے پوچھ گچھ کے نتیجے میں صرف ملک میں انقسام کی شدت میں ہی اضافہ ہو گا۔
دوسری جانب ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے ہفتے کے روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس طرح کی صورت حال میں ٹرمپ کو سبک دوش کرنے سے انقسام میں اضافہ ہونے کے علاوہ خود صدارتی ادارہ کمزور ہو گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کانگریس میں ڈیموکریٹک ارکان نے صدر ٹرمپ کو اقتدار سے فوری طور پر معزول کرنے کے لیے تحریک شروع کر دی ہے۔ یہ پیش رفت بدھ کے روز کیپٹول کی عمارت پر ہونے والی ہنگامہ آرائی اور پر تشدد واقعات کے بعد سامنے آئی ہے۔