تحریر : ڈاکٹر محمد ریاض چوھدری حلقہ فکروفن سعودی عرب کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوھدری نے نہتےکشمیریوں پر بھارتی ریاستی دہشت گردی پر زور مذمت کرتےہوئے کہا کہ حق خود ارادیت کشمیریوں کا پیدائشی حق ہے جسے اقوام متحدہ نے اپنی قرار داروں میں تسلیم کیا ہے ۔ اس حق کو دنیا کی کوئی طاقت ان سے نہیں چھین سکتی ۔ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ممتاز مجاہد کمانڈر برہان وانی کی شہادت پر پورے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باوجود ان احتجاجی مظاہرین پر گولیاں برسائی جا رہی ہیں اور اس خونی ھولی میں ۳۵ سے زیادہ شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں اور ظلم کی انتہا یہ ہے کہ زخمیوں کو ہسپتال لے جانوں والوں پر بھی تشدد کیا جارہا ہے۔
اس ظلم و ستم کے باوجود لوگ ہزاروں کی تعداد میں ریلیاں نکال رہے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے ۔ آزاری کی آواز ریاستی جبر کے ذریعے دبانے کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ بھارت عالمی قوانین کی بری طرح دھجیاں اڑاتے ہوئے کشمیر میں اپنی سفاکیت اور بہیمیت جاری رکھے ہوئے ہے ۔ مجاہدین حریت کے اس موقف سے دنیا کا کوئی باشعور شخص انکار نہیں کر سکتا کہ کشمیر کے کروڑوں انسان کو حقوق غصب کرنے اور حق خود ارادیت سے انکار کرنے والا بھارت جمہوری ملک کہلا نے کا کوئی حق رکھتا ہے۔
کشمیر پر بھارتی قبضے کو 66 برس گزر چکے ہیں اور اس وقت سے کشمیری اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں اور کشمیر کی آزادی کےلیئے پر عزم ہیں ہم آزادی کے ان متوالوں کو سلام پیش کرتےہیں ۔ بھارت نے وادی کشمیر میں آزادی کی اس مقامی پر امن جدوجہد کو کچلنے کے لئے باقاعدہ جارحیت کا ارتکاب کیا۔
Kashmir Protest
جموں و کشمیر کے عوام تب سے بھارتی غیر قانونی اور غیراخلاقی قبضے کے خلاف صدائیے احتجاج بلند کئے ہوئے ہیں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق استسواب رائے کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں ۔ لیکن بھارتی افواج نے اس جدوجہد کو طاقت کے ذریعے ختم کرنےکے لئے ظلم و ستم کی انتہا کر دی لیکن کشمیریوں نے لاکھوں شہداء کی قربانی پیش کرکے یہ ثابت کر دیا ہے کہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کرینگے۔ اب تو بھارتی اور بین اقوامی دانشور کشمیریوں پر مظالم پر احتجاج بلند کرنے لگے ہیں ۔ مریم ریڈ لے کا یہ کہنا درست ہے کہ کشمیر میں عورتوں اور بچوں کی چیخیں اقوام متحدہ کو سنائی نہیں دیتی۔
اگر عالمی برادری خطہ میں امن چاہتی ہے تو انہیں بھارتی سرکار کو مجبور کرنا ہوگا کہ کشمیریوں کی خواہش کے مطابق کشمیرکا مسئلہ حل کرے۔ عالمی برادری کو اقوام متحدہ سے پر زور اصرار کرنا ہوگا کہ وہ کشمیرمیں بھی اپنی زمہ داری اسی سنجیدگی سے ادا کرے جس کا مظاہرہ اس نے ایسٹ تیمور اور ڈارفر کی آزادی کے لئے کیا تھا ۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر اقوام متحدہ کی قراردادیں اس کی کاکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔
آخر میں ایک بار پھر نہتے کشمیریوں پر حلقہ فکروفن بھارتی ریاستی دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتے ہوئے بین الاقومی میڈیا کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتا ہے اور انسانیت سے محبت کرنے والے دوستوں سے پر زور اپیل کرتا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کو بیدار کرنے اور عالمی ضمیر کو جنجوڑ نے کے لیے سو شل میڈیا پر کشمیریوں کی آواز کو اجاگر کریں۔