اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پوری قوم متحد ہے، آئین میں ترامیم دہشتگردوں کے خلاف ہے کسی سیاسی یا مذہبی جماعت کے خلاف نہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں پارلیمنٹ کی اہمیت پورے ملک میں محسوس کی جارہی ہے کیونکہ پارلیمنٹ کسی بھی ملک کے عوام کی سوچ کی عکاسی کرتی ہے، ہماری کوشش رہی ہے کہ اس ملک کا قانون اور جمہوریت قائم رہے، ماضی میں کئی مرتبہ یہ بات زیر بحث رہیں کہ جو طبقہ ہمارے دین کے احکامات کا غلط استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں ان سے مذاکرات کئے جائیں، یہ ملک کئی برسوں سے دہشتگردی کا شکاررہا ہے۔
ہم نے اپنی تمام زندگی ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی اور عدالیہ کی آزادی کے لئے جدو جہد کی ہے۔ عوام کی زندگی کاتحفظ افضل ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کریں، اس ملک میں اسلامی تعلیمات سے متصادم کوئی بھی قانون منظور نہیں ہو سکتا، اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے لیکن ہم نے دیکھا کہ انسانوں کو اس طرح قتل کیا گیا جس طرح جانوروں کا خون بھی نہیں بہایا جاتا۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ فوجی عدالتوں کی مخالفت کی لیکن ہم بوجھل دل کے ساتھ ملکی تحفظ کے لئے مشکل فیصلے کر رہے ہیں، آئین میں ترامیم کا جو بل پیش کیا گیا ہے وہ ان دہشت گردوں کے لئے ہے جنہوں نے اسلام کا تشخص عالمی سطح پر مسخ کیا ہے، یہ کسی بھی طرح اسلامی جماعتوں اور مدارس کے خلاف نہیں۔
آرمی ایکٹ میں ترمیم ان کے خلاف ہے جنہوں نے قاضی حسین احمد اور مولانا فضل الرحمان جیسے لوگوں پر حملہ کیا۔ ہمیں بات کا یقین رکھتے ہیں کہ فوجی عدالتیں قانون اور آئین کی پیروی کریں گے۔