اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آئین سپریم ہے ، آرمی چیف کے بیان نے ابہام دور کر دیئے ، کچھ عناصر طالبان کے ساتھ جنگ بندی سے خوش نہیں ،انہی عناصر نے دھماکے کئے۔
نوازشریف کا کہنا ہے اگر ملک میں مارشل لاء نہ لگتے تو سیکورٹی کا مسئلہ نہ بنتا۔ برطانیہ کے پہلے سرکاری دورے کے اختتام پر بی بی سی کو خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ آئین سپریم ہے اور ہر ایک کو اس کا احترام کرنا چاہئے۔
آئین کے بارے میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حالیہ بیان سے بہت سے ابہام دور ہوئے ہیں۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ امن مخالف کچھ عناصر طالبان کے ساتھ جنگ بندی سے خوش نہیں اور معاملات بگاڑنا چاہتے ہیں۔یہ عناصر نہ تو حکومت اور نہ ہی طالبان کے دوست ہیں۔
انہی عناصر نے سبزی منڈی اسلام آباد اور دیگر مقامات پر دھماکے کیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سکیورٹی کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا پہلی ترجیح ہے لیکن بات چیت میں پیش رفت ہماری توقع سے کم ہے تاہم اگر مزید خون بہائے بغیر ہم امن حاصل کر لیتے ہیں تو اس سے اچھی کوئی بات نہیں ہو سکتی۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سکیورٹی کا مسئلہ نائن الیون سے چل رہا ہے۔
اس وقت پاکستان میں آمریت تھی اگر پاکستان میں مارشل لا نہ آتے تو کبھی سکیورٹی کا مسئلہ نہ ہوتا۔ حامد میر پر حملے کے بارے میں سوال پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایک دم یہ اخذ نہیں کر لینا چاہئے کہ کون اس حملے کا ذمہ دار ہے جب تک حقائق سامنے نہ آ جائیں، قیاس آرائی نہیں کرنی چاہئے۔
کمیشن کی تحقیقات کا انتظار کرنا چاہئے۔ پتہ چل جائے گا کہ کون اس کا ذمہ دار تھا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان کو زخم لگائے گئے۔ سب جانتے ہیں کہ نواب اکبر بگٹی کو کیسے قتل کرنے کے بعد چند لوگوں کی موجودگی میں دفن کر دیا گیا۔ یہ مناظر کسی کو بھولے نہیں ، وہ بھی بلوچوں کے زخموں کو محسوس کرتے ہیں۔