اسلام آباد (جیوڈیسک) بائیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے الیکشن کمیشن ممبران کے تمام اختیارات ختم کر کے تنہاء چیف الیکشن کمشنر کو سیاہ و سفید کا مالک بنا دیا گیا۔
حکومت نے الیکشن کمیشن کے اراکین اور چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے آئین کے آرٹیکل 213 سے 222 تک میں ترامیم کیں۔
آئین کے آرٹیکل 219 میں حکومت نے خاموشی سے لفظ الیکشن کمیشن کے فرائض کو الیکشن کمشنر کے فرائض سے تبدیل کر دیا۔
ترمیم کے تحت قومی و صوبائی اسمبلیوں، سینیٹ اور مقامی حکومتوں کے انتخابات سمیت انتخابی فہرستوں کی تیاری اور ٹریبیونل کا تقرر چیف الیکشن کمشنر کی ذمہ داریوں میں شامل کر دیا گیا ہے۔
آرٹیکل 219 میں ترمیم سے پہلے یہ ذمہ داری کمیشن اراکین اور چیف الیکشن کمشنر پر مشتمل کمیشن کے پاس تھی۔