اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان بار کونسل کی کال پر وفاقی دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں وکلاء نے اکیسویں آئینی ترمیم کیخلاف یوم سیاہ منایا۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں وکلاء بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوئے۔ بار رومز پر احتجاجاً سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ لاہور میں بھی وکلاء نے فوجی عدالتوں کے قیام کو مسترد کر دیا۔
وکلاء نے لاہور ہائیکورٹ کی عمارت پر سیاہ پرچم لہرائے اور بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوئے۔ ملتان ڈسٹرکٹ بار کے اجلاس میں اکیسویں آئینی ترمیم کی مذمت کی گئی۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کا قیام ملک میں مارشل لاء لگانے کے مترادف ہے۔
جوڈیشل سسٹم کو درست کرکے ہی دہشتگردی سے نمٹا جا سکتا ہے۔ فیصل آباد، ساہیوال، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔
خیبر پختونخوا میں بھی وکلاء نے اکیسویں آئینی ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منایا۔ پشاور میں وکلاء بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوئے۔ سکھر میں بھی وکلاء نے عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا جس کے باعث سیکڑوں کیسز کی سماعت نہ ہو سکی۔