اضلاع کی خبریں 12/6/2014
Posted on June 13, 2014 By Geo1 Webmaster سٹی نیوز
سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد کارروائی کرینگے:وزارت داخلہ
کراچی (پی ایم این) سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیدیا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہنواز پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے، اگر حکومت چاہے تو عدالتی فیصلے کے خلاف 15 روز میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جاسکتی ہے، سماعت کے موقع پر سندھ ہائی کورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہ نواز طارق پر مشتمل دو رکنی ڈویژنل بینچ نے 29مئی کو محفوظ کیا گیا مختصر فیصلہ سنایا۔ سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے، اگر حکومت پاکستان چاہے تو عدالتی فیصلے کے خلاف 15 روز میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔ گزشتہ سماعت پر سابق صدر کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ پرویز مشرف مختلف مقدمات میں ضمانت پر ہیں اور دیگر عدالتوں نے انہیں آزاد شہری تسلیم کیا ہوا ہے۔ پرویز مشرف مختلف مقدمات کا سامنا بھی کررہے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ انہیں اپنی بیمار والدہ کی عیادت اور اپنے علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیں جس پر سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ای سی ایل سے نام خارج کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہ نواز طارق تعطیلات پر تھے تاہم پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا فیصلہ سنانے کے لئے تھوڑی دیر کے لئے عدالت پہنچے۔ اس موقع پر سابق صدر کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم عدالت میں موجود تھے جبکہ وفاق کی طرف سے اٹارنی جنرل یا ڈپٹی اٹارنی جنرل سمیت کوئی بھی نمائندہ عدالت میں موجود نہیں تھا۔ اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے فیصلے سے قبل عالمی میڈیا کے نمائندوں اور بڑے بڑے وکلاء سندھ ہائی کورٹ میں موجود تھے۔ سابق صدر مشرف اس سے قبل بینظیر بھٹو قتل کیس’ نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں ضمانت پر ہیں جبکہ غازی عبدالرشید قتل کیس میں حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ پرویز مشرف نے سندھ ہائی کورٹ میں اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کی درخواست دائر کر رکھی تھی جس پر فریقین کا مو قف سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ 29 مئی کو محفوظ کرلیا تھا۔دوسری جانب وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد کارروائی کرینگے’ حتمی منظوری وفاقی وزیر داخلہ دینگے۔ جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے متعلق فیصلے کے بعد وزارت داخلہ نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کا تحریری فیصلہ موصول ہوتے ہی پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے متعلق کارروائی شروع کردی جائے گی تاہم پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنا ہے یا نہیں اس کی حتمی منظوری وفاقی وزیر داخلہ ہی دینگے۔ وزیر داخلہ کی حتمی منظوری کے بعد ہی پرویز مشرف بیرون ملک سفر کرسکتے ہیں۔وزارت داخلہ نے کہا کہ سابق صدر مشرف کا نام ای سی ایل میں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ہی شامل کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق صدر کو یکم جولائی کو طلب کرلیا ۔جمعرات کو سابق صدر مشرف کے خلاف عبد الرشید غازی قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج واجد علی کی عدالت میں ہوئی۔سماعت کے دوران سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے ان کے موکل کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔ سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر نے پرویز مشرف کو سختی سے سفرکرنے سے منع کیا ہے، سیکیورٹی انتظامات کئے جائیں اور ڈاکٹر اجازت دیں تو پرویز مشرف پہلی دستیاب پرواز سے اسلام آباد آجائیں گے۔مدعی کے وکیل اور پراسیکیوٹر عبدالحق ملک ایڈووکیٹ نے پرویزمشرف کی میڈیکل رپورٹ پر اعتراض کرتے ہوئے دلائل دیئے کہ عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں مروجہ طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔پرویز مشرف کے انگوٹھے کا نشان یا شناختی کارڈ نمبر رپورٹ پر درج نہیں۔رپورٹ میں یہ تک درج نہیں کہ وہ کس ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور کون سی دوائیں استعمال کررہے ہیں، اس لئے اس رپورٹ کی اہمیت کاغذ کے ٹکرے سے زائد نہیں۔ عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نے عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق صدر کو یکم جولائی کو طلب کرلیا۔پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے عدالت سے درخواست کی کہ بیماری کے باعث پرویز مشرف عدالت نہیں آسکتے لہذا عدالت انہیں حاضری سے ایک روز کا استثنیٰ دے جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم آئندہ سماعت پر یکم جولائی کو ہر صورت پیش ہو آئندہ سماعت پر ملزم کے ضامن بھی ذاتی طور پر پیش ہوں اگر ملزم یا ان کے ضامن یکم جولائی کو پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی :غیر قانونی طور پر مقیم 11 ازبک اور 3 افغان باشندے گرفتار،تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل
کراچی(پی ایم این) ایئرپورٹ حملے میں تحقیقاتی ٹیموں نے غیر قانونی طور پر مقیم 11 ازبک باشندوں اور 3 افغانیوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔حساس اداروں نے پولیس کے ساتھ مل کر کراچی کے علاقے کوچی کیمپ، افغان بستی، صفورا گوٹھ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں چھاپے مار کر غیر قانونی طور پر مقیم 3 افغان اور 11 ازبک باشندوں کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار افراد سے ایئر پورٹ پرحملہ کرنیوالے دہشت گردوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہے۔دوسری جانب پولیس نے تھانوں کی سطح پر کچی آبادیوں میں رہائش پذیر افراد اور غیر ملکیوں کے کوائف جمع کرنا شروع کردیے گئے ہیں، شبہ ہے کہ ہلاک ہونے والیدہشت گردوں کے دیگر ساتھی اب بھی کراچی میں رپورش ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کی گرفتاری کیلیے ایئرپورٹ اور اطراف کے علاقوں میں جدید آلات و ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ مخبروں کا جال بھی بھیجا دیا۔علاوہ ازیں کراچی کے تھانوں پر حملوں میں کالعدم تحریک طالبان کے سواتی گروپ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جو اپنے کمانڈر یوسف کے قتل کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔ذرائع کے مطابق کراچی کے مختلف تھانوں پر ہونے والے مسلسل حملوں میں ٹی ٹی پی سواتی گروپ کے ملوث ہے جو اپنے کمانڈر یوسف کے قتل کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔ سواتی گروپ کے کمانڈر یوسف سمیت 7 افراد کی لاشیں منگھو پیر سے ملی تھیں جس کے بعد اس گروپ نے تھانوں اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ صورتحال کے پیش نظر ویسٹ زون کے تھانوں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی ویسٹ عرفان بلوچ کے مطابق حساس تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے اور سنائپرز تعینات کئے جائیں گے۔ ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق ویسٹ زون کے علاقے مومن آباد اور پیر آباد تھانے کی حدود میں ٹی ٹی پی سواتی گروپ کا منظم نیٹ ورک ہے جس سے نمٹنے کے لئے پولیس نے حکمت عملی بھی تیار کر لی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیر اعظم اور آرمی چیف اکٹھے نہ ہوئے تو پاکستان نہیں بچے گا، اسٹیبلشمنٹ کی جمہوری عمل میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے : محمود خان اچکزئی
اسلام آباد(پی ایم این) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے متفقہ موقف نہ اپنایا تو پاکستان نہیں بچے گا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہا کہ ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جمہوری عمل میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے، ان کی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آئی ایس آئی کو دنیا کی بہترین ایجنسی بنائے۔ میں نے اپنے پوری سیاسی کیریئر میں کسی بھی حکومت سے رشوت یا فائدہ نہیں لیا اگر کوئی مجھ پر کرپشن کا ایک بھی داغ ثابت کردے تو استعفیٰ دے دونگا۔ میرا اسٹیبلشمنٹ سے جھگڑا صرف جمہوری عمل میں مداخلت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی ایک شہر میں جلسہ کرتے ہیں اور کبھی دوسرے، انھیں چاہیئے کہ وہ جلسوں کے بجائے اپنے صوبے کے انتظامی امور پر توجہ دیں۔ وہ نواز شریف کی جگہ وزیر اعظم ہوتے تو طاہرالقادری کو گرفتار کرکے انھیں واپس کینیڈا بھجوادیتے۔محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کو خطرات ہیں اس کے پیش نظر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس یا اے پی سی بلائی جائے، جمہوریت کوبچانے کے لئے میڈیا، جج اور سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک اتحاد بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد میں وزیر اعظم اور آرمی چیف ایک موقف اپنا لیں اگر نواز شریف اور راحیل شریف اکٹھے نہ ہوئے تو پاکستان نہیں بچے گا۔ امریکا سمیت دنیا کو یقین دہانی کرائیں کہ دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے۔ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں سچ مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے بولتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ جمہوریت کو نہ چھیڑے تو عزت کریں گے، نواز شریف کی جگہ وزیر اعظم ہوتا تو ایئرپورٹ پر فوج کو بلوانے والے کو جیل میں ڈال دیتا، ملک میں دونوں شریف ہیں، دنیا کو پیغام دیں کہ جمہوریت کیلئے دونوں ایک ہیں، جمہوریت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، جمہوریت کے حامیوں اور مخالفوں میں لکیر کھینچنی ہو گی، آئین کو پھاڑنے والے کو الٹا لٹکانا ہو گا، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف مل کر جمہوریت کو پٹڑی سے اترنے سے بچانے کے لئے کردار ادا کریں۔ پارلیمنٹ کو آئندہ کی تاریخ کے لئے سچ بولتے ہیں ہمیں کہا جاتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بوتے ہیں جس طرح دنیا کی ایجنسیاں جمہوریت سے چھیڑ خانی نہیں کرتیں یہ بھی نہ کریں تو عزت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی حیثیت میں کوئی مفاد ثابت ہو جائے تو سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لوں گا، ہم نے ساری زندگی جمہوریت کی بقاء پر خرچ کر دی، جمہوریت ایک طاقت ہے جس کی وجہ سے ڈکٹیٹروں کے بچے اور پوتے بھی پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں اگر میں وزیر اعظم نواز شریف کی جگہ ہوتا تو ایئرپورٹ پر فوج کو بلوانے والے کو جیل میں ڈال دیتا ، ملک میں دو شریف ہیں ایک نواز شریف اور ایک راحیل شریف، دونوں شریف دنیا کو بتائیں کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے وہ ایک ہیں، افغانستان کو آزاد ملک قرار دینا ہے، عبداللہ عبداللہ اور کرزئی کو پاکستان لائیں گے تو وہ پاکستان کے خلاف نہیں جائیں گے، اگر ایسا نہیں کرتے تو ملک کو بربادی کی طرف لے جائیں گے، ہمیں یہ کہنا ہو گا کہ فاٹا ہمارا ہے، فاٹا میں گڑ بڑ ہو رہی ہے، عمران خان خیبرپختونخواہ میں اچھی کارکردگی دکھائیں، وفاقی حکومت کو ہم راضی کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر شپ بلوچستان پر میرا حق ہے اور کارکردگی کی بنیاد پر بنایا گیا ہے، ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میں نے مدینہ اور لندن جا کر میاں نواز شریف سے ملاقاتیں کیں اور انہیں محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ اتحاد بنانے کے لئے راضی کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف مل کر جمہوریت کو ڈی ریل ہونے سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلمان نہیں ہو سکتا جو عبادت گاہوں پر حملے کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو بتانا ہو گا کہ پاکستان کی امداد جمہوریت سے مشروط کریں۔ فوج کو سلام اور جو جمہوریت کو پسند نہیں کرتا وہ مردہ باد ، آئین کو پھاڑنے والے کو الٹا لٹکانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ جمہوریت کے حامیوں اور مخالفوں کے درمیان لکیر کھینچنی ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکومت دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کررہی ہے:نواز شریف
اسلام آباد(پی ایم این) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک سے دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کررہی ہے’ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے’ ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے گی’ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے ی وتھ سکیمیں شروع کی گئی ہیں’ اپنا گھر ہائوسنگ سکیم بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وپارلیمنٹ ہائوس میں وزیراعظم چیمبر میں وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر ‘ ارکان قومی اسمبلی مخدوم سید علی حسین گیلانی’ ڈاکٹر ا فضل ڈھانڈلہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے ۔ امور کشمیر کے وزیر برجیس طاہر نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں وزارت کی کارکردگی اور آزاد کشمیر کی صورتحال پر بریف کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری عوام اور قیادت کے ساتھ امور کشمیر کی وزارت مسلسل رابطہ رکھے اور حکومت مسئلہ کشمیر عوامی امنگوں کے مطابق حل کرانا چاہتی ہے دریں اثناء بھکر سے رکن اسمبلی ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ نے ملاقات میں بھکر کی ترقیاتی سکیموں اور حلقے کے مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے پسماندہ علاقوں کے ہونہار طلبہ و طالبات کی فیس واپسی کی سکیم شروع کردی ہے۔ ایم اے اور ایم فل کی ڈگری حاصل کرنے والے سٹوڈنٹس کی فیس کی واپسی کا عمل شروع کردیا گیا ہے جبکہ ترقیاتی کاموں میں پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فوجی آپر یشن سے مسائل حل نہیں ہوتے ،جمہوریت کے حامی ہیں، آئینی طریقے سے احتجاج تحریک چلارہے ہیں:عمران خان
لاہور(پی ایم این)تحر یک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم ملک میں جمہو ریت کے خاتمے کے حامی نہیں ‘آئین اور قانون کی حدود میں ہی دھاندلی کیخلاف احتجاجی تحر یک چلا رہے ہیں ‘فوجی آپر یشن سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ ان میں اضافہ ہوتا ہے’ قوم کے جذبے اور جنون کو کوئی نہیں روک سکتا’ یقین دلاتا ہوں نوجوانو آپ کے راستے پر کوئی دیوار نہیں بنے گا’ حقیقی جمہوریت آنے تک پاکستانیوں کی حالت نہیں بدلے گی جب تک عوام نہیں نکلے گی باریاں لینے کا سلسلہ جاری رہے گا،(ن) لیگ کی حکو مت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے عوام حکمرانوں سے تنگ آچکے ہیں ‘وفاقی بجٹ میں غر یب اور عوام آدمی کو صرف دھوکا دیا گیا ہے ‘بجلی کی لوڈشیڈ نگ ملک کو آج بھی معاشی طور پر تبا ہ کر رہی ہے ۔6 ماہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا نعرہ لگانے والے کہاں گم ہو گئے، عوام کو چاہیے کہ اب عوام خود شہباز شریف کا نام بدل دیں اپنے ایک انٹر ویو میں تحر یک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگی قیادت نے انتخابی مہم میں قوم کو بہت سہانے خواب دکھائے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد حکو مت مکمل ناکام ہو چکی ہے اور حکمرانوں کی پا لیساں عوام کیلئے عذاب کی شکل اختیار کر چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 4 حلقوں سے انصاف مانگا ہے اور جب حکمران دعوے کرتے ہیں کہ عام انتخابات شفاف ہو ئے اور وہ عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آئے توکس کے خوف سے نہیں دیا جارہا؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی ملک سے جمہو ریت کے خاتمے کی حمایت نہیں کی مگر ہم چاہتے کہ ملک میں حقیقی جمہو ریت لائی جائے جو شفا ف انتخابی عمل کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتا اور جہاں تک دھاندلی کیخلاف احتجاجی تحر یک کا تعلق ہے تو وہ ہمار اآئینی اور جمہوری حق ہے اور جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہیگا ۔جو حکومت دھاندلی سے اقتدار میں آئی ہے وہ عوام کی کیا خدمت کر سکتی ہے، دو نمبر لوگ کبھی ایک نمبر کام نہیں کر سکتے، چیئرمین تحریک انصاف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عوام میں پولیو کیخلاف آگہی کیلئے علما کی مدد لینے کا فیصلہ ، امام کعبہ کو خصوصی دعوت نامہ بھجوا دیا گیا
اسلام آباد(پی ایم این)ملک بھر میں جاری انسداد پولیو مہم میں رہنمائی کیلئے 15 جون کو بین الاقوامی علما کانفرنس میں شرکت کے لیے امام کعبہ کوخصوصی دعوت نامہ بھجوا دیا گیا۔جمعرات کو نجی ٹی وی کے مطابق ملک میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز کے بعد عوام میں پولیو کے خلاف آگہی کے لیے علما کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت 15 جون کو بین الاقوامی علما کانفرنس کا اسلام آباد میں انعقاد کیا جائے گا، 2 روزہ کانفرنس میں دنیا بھر سے جید علما و مشائخ شرکت کریں گے اس کے علاوہ مصر، سوڈان اور سعودی عرب کی بااثر اسلامی شخصیات کو بھی کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے جبکہ امام کعبہ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کو بھی کانفرنس میں خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔واضح رہے کہ ملک میں پولیو کے پے در پے کیسز سامنے آنے اور قبائلی علاقوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کے بعد علما ئے کرائے کی رہنمائی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز کے تحت عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی سفری پابندی عائد کی جاچکی ہیں اور بیرون ملک جانے والے افراد کے لیے پولیو ویکسین سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مذاکرات کا ڈھونگ رچایا گیا، اسٹیبلشمنٹ وزیرستان میں قومی آپریشن کا فیصلہ کر چکی ہے:فضل الرحمن
اسلام آباد(پی ایم این) جمعیت علمائے اسلام(ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مذاکراتی عمل میں رکاوٹ ہے اور مذاکراتی عمل کے باوجود وزیرستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ کر چکی ہے۔دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا ڈھونگ رچایا گیا، اسٹیبلشمنٹ وزیرستان میں قومی آپریشن کا فیصلہ کر چکی ہے، امن کے قیام کے لئے اگر وزیر اعظم جمعیت علمائے اسلام(ف) سے کوئی کردار ادا کرانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے تیار ہیں، پرویز مشرف کے معاملہ سے ہمیں کوئی سروکار نہیں، عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہونا چاہیے، ڈاکٹر طاہر القادری پاکستانی شہری ہیں، وطن واپسی سے انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ وہ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں سیاسی صورتحال انتہائی ابتر ہے جس کو دیکھتے ہوئے ملک کے مستقبل سے مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آئندہ وقتوں میں مثبت سیاسی تبدیلیاں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک میں امن و امان کے قیام کے لئے مذاکرات کے عمل کا آغاز کیا، جس کا جمعیت علمائے اسلام(ف) نے خیر مقدم کیااور اس کا ساتھ دیا لیکن بعد ازاں بار بار مذاکراتی کمیٹیوں کی تبدیلیوں سے یہ متاثر ہوئے اور ایسا لگا کہ سب کچھ ایک ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں تھا۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اگر ملک میں امن و امان کے قیام کے لئے ایک بار پھر مذاکراتی عمل کے آغاز کے حوالے سے اگر جمعیت علمائے اسلام(ف) سے رابطہ کرتے ہیں تو ہم اس کے لئے تیار ہیں لیکن از خود وزیر اعظم سے رابطہ نہیں کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے معاملے پر کوئی سروکار نہیں تاہم عدالتی احکامات پر عمل ہونا چاہیے۔ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ اس حوالے سے اب کیا فیصلہ کرتی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستانی شہری ہیں ان کو وطن واپسی سے کوئی نہیں روک سکتا، وہ پہلے بھی پاکستان آتے رہے ہیں حکومت ان کو سیکیورٹی فراہم کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لاہور(پی ایم این) اسمبلی کے اجلاس کے دوران کسی ہنگامی صورت حال یا آتش زدگی کی صورت میں عمارت اور عملے کو محفوظ بنانے کے لیے ریسکیو 1122 نے پنجاب اسمبلی کی سکیورٹی کے تعاون سے پنجاب اسمبلی میں فل ڈریس ریہرسل کی، جس میں عمارت صرف چار منٹ 30سیکنڈ میں خالی کرائی گئی۔ سپیکر رانا محمد اقبال خاں کی ہدایت پر سینئر سیکرٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین بابرنے ریہرسل کا اہتمام کیا ۔ ریہرسل کے دوران عمارت کے تمام ہنگامی اخراج کے راستے استعمال کیے اور یہ امر ا اطمینان بخش رہا کہ ہنگامی اخراج کے دوران سیڑھیوں اور دروازوں سمیت کسی جگہ رش یا بھگڈر کی صورت حال پیدا نہیں ہوئی اور نہ ہی فائر فائٹرز کو عمارت کے کسی بھی حصے تک بروقت پہنچنے اور پانی و گیس کے استعمال میں کوئی مشکل پیش آئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایئرپورٹ پر حملے میں استعمال ہونیوالے اسلحے سے متعلق تحقیقات ہورہی ہیں،پاکستان ذمہ دار ملک ہے ،تحقیق کے بغیر الزامات عائد کرنے کی عادت نہیں
اسلام آباد(پی ایم این) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے سے متعلق تحقیقات ہورہی ہیں، جس کے بعد ہی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اسے کسی بھی ملک پر تحقیق کے بغیر الزامات عائد کرنے کی عادت نہیں، کراچی ایئرپورٹ پر حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے سے متعلق تحقیقات ہورہی ہیں، جس کے بعد ہی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ دہشتگردی خطے کے ممالک کے لئے خطرہ ہے اس لئے خطے کے تمام رہنماؤں کو دہشتگردی کے خاتمے کے لئے مدد کرنا چاہیئے۔پاکستان افغانستان میں پْرامن جمہوری انتقال اقتدار کی حمایت کرتاہے، افغان صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے موقع پر ملک کی مشرقی سرحد پر سیکیورٹی اور اہلکاروں کے گشت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ گزشتہ روز وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے پر حقائق اکٹھے کئے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ایک طریقہ کار کے تحت پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کا اجرا کیا جاتا ہے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو اس طے شدہ طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ جاری کردیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکمران بزدل ہیں ‘ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن یا مذاکرات کا فیصلہ نہیں کرسکتے: شیخ رشید
اسلام آباد(پی ایم این)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ وزیرستان میں چھ ماہ بعد ہونے والا ڈرون حملہ امریکہ کی طرف سے واضح پیغام ہے کہ وہ افغانستان میں مزید 2 سال رہنا چاہتا ہے ‘ حکمران بزدل ہیں ‘ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اور بامعنی مذاکرات کرنا اس حکومت کے بس کا روگ نہیں’ موجودہ قیادت کو کوئی پرواہ نہیں کہ وہ جیتے یا مرتے ہیں’ انہیں صرف دھڑا دھڑ مال بنانے میں دلچسپی ہے ‘ وہ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ شیخ رشید احمد نے کہاکہ افغانستان میں صدارتی انتخابات کے بعد امریکیوں کا افغانستان میں مزید رہنے کے حوالے سے فیصلہ ہو گا لیکن گزشتہ روز وزیرستان میں 6 ماہ بعد ہونے والا ڈرون حملہ امریکہ کی طرف سے واضح پیغام ہے کہ امریکہ افغانستان میں مزید 2 سال تک قیام کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران بزدل اور کمزور ہیں ۔ طالبان سے مذاکرات یا ان کیخلاف آپریشن کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔ حکمران کو عوام کے جان و مال کے تحفظ سے کوئی غرض نہیں ہے۔ وزیراعظم او ران کی ٹیم کے اپنے بچے جب دہشت گردی کا نشانہ بنیں گے تو تب ہی ان کو احساس ہو گا کہ دہشت گردی میں جاں بحق ہونے والے افراد کا دکھ کتنا ہوتا ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ عوام کولڈ اسٹوریج ‘ دہشت گردی کا شکار ہو کر مر رہے ہیں لیکن حکمران صرف پیسہ بنانے میں مصروف ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پشاور :اسلحہ اسکینڈل کیس ،کمانڈنٹ ایف سی اور چار ڈی آئی جیز کو نوٹسز جاری
پشاور(پی ایم این) پشاور ہائیکورٹ نے اسلحہ اسکینڈل کیس میں کمانڈنٹ ایف سی اور چار ڈی آئی جیز کو نوٹسز جاری کردیئے۔چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس وقار احمد نے اسلحہ اسکینڈل کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت نے کمانڈنٹ ایف سی عبدالحمید مروت اور چار ڈی آئی جیز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا، نیب نے کمانڈنٹ ایف سی اور پولیس افسران کی گرفتاری کیلئے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی، عدالت نے نیب کو کیس کا فیصلہ آنے تک اپنی طرف سے کسی بھی فیصلے سے روک دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے جنر ل سیکرٹری چودھری ظہیرالدین خاں اور سیکرٹری اطلاعات سیمل کامران کی پریس کانفرنس
لاہور (پی ایم این)پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے جنر ل سیکرٹری چودھری ظہیرالدین خاں اور سیکرٹری اطلاعات سیمل کامران نے مسلم لیگ ہائوس میں ہونے والی پریس کانفرنس میں پنجاب حکومت کی ایک سالہ کارکردگی سے متعلق جاری ہونیوالے حقائق نامہ میں حکومت کی کارکردگی کو انتہائی مایوس کن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ملک میں برسراقتدار جماعت کے عرصہ اقتدار میں مہنگائی ، بے روزگاری ، بجلی ، گیس کی لوڈ شیڈنگ ،، لاقانونیت ،دہشتگردی، ناکام منصوبے دینے، کھوکھلے ” ایم او یوز” سائن کرنے اور جھوٹے وعدے کرنے کے حوالے سے اگلے پچھلے تمام ریکارڈ ٹوٹے ،بالخصوص اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 100 سو سے 150 سو فیصد تک اضافہ ہوا ،بجلی ، گیس کی فراہمی کے حوالے سے پنجاب کے عوام اور صنعتی شعبہ کے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا ماضی میں احتجاجی مظاہروں کی سرکاری سرپرستی کرنے والی پنجاب حکومت آج خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ گزشتہ چھ سالوںیں ماسوائے بڑکوں اور جھوٹے وعدوں کے practically ایک میگا واٹ بھی بجلی genertae نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہر جماعت جب برسر اقتدار آتی ہے تو اس طرح کے initiatives /projects لاتی ہے جو ان کے flagship projects ہوتے ہیں ۔ الحمد للہ پاکستان مسلم لیگ کی حکومت نے چوہدری پرویز الہیٰ صاحب کی زیر قیادت پنجاب کے عوام کی فلاح اور ترقی کے لئے منصوبے شروع بھی کئے اور ان کو پایہ تکمیل تک بھی پہنچایا۔ مگر اس حکومت کو یہ کریڈٹ حاصل ہے کہ گذشتہ چھ سالوں کے دوران انہوں نے جتنے بھی projects start کئے ان کو انہیں اپنے ہاتھوں سے wind up کرنا پڑا۔ پیل سستی روٹی ، میکینکل تندور ،پیلی ٹیکسی ، گرین ٹریکٹر سکیم اور دانش سکول کے ناکام اور ڈھونگ منصوبے اپنے انجام کو پہنچے اور ان منصوبوں کا فخر سے اجراء کرنے والے اس کے ذکر سے بھی شرمندگی محسوس کرتے رہے ۔انہوں نے مذید کہا کہ اگر سستی روٹی Pro Poor scheme تھیاور اس کے لئے قانون سازی کی گئی۔ سستی روٹی اتھارٹی بنائی گئی کیونکہ یہ خود ساختہ خادم اعلی کا وژن تھا اور پنجاب کے عوام کو سستی روٹی فراہم کرنا ان کا وعدہ تھا۔ میاں صاحب نے جوش خطابت میں فرمایا تھا کہ اگر دو روپے کی سستی روٹی نہ دی تو ان کا نام بدل دیں مگر آج قانون بھی موجود ہے، سستی روٹی اتھارٹی بھی موجود ہے، خادم اعلی بھی موجود ہیں، ان کا نام بھی میاں محمد شہباز شریف ہی ہے مگر اگر کچھ نہیں ہے تو وہ ہے دو روپے کی سستی روٹی ۔گزشتہ پانچ سالوں میں عوام کو دانش سکول کے قصے سنانے والے آج دانش سکول کا نام لینا بھی بھول گئے ہیں۔ ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ان 10 دانش سکولوں کے بعد پنجاب میں تعلیم عام ہو گئی ہے؟ یہ توکہتے تھے کہ تعلیم میں ایسے ریفارمز لے کر آئیں گے کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کا خواب پورا ہو گا ۔ مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ یہاں حالات یہ ہیں کہ 42 کالجز پچھلے 6 سالوں سے مکمل موجود ہیں مگر ان میں آج تک سٹاف تعینات نہیں کیا جا سکا۔اس کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ وہ چوہدری پرویز الہی صاحب کے دور کے منصوبے تھے۔حکو مت کی نااہلی کی وجہ سے گزشتہ سال67لاکھ بچے سکو ل نہیں جا سکے۔ اچھی حکومتیں ایسے initiatives لیتی ہیں جن سے عوام خوشحال ہوں ان کو ریلیف ملے مگر پنجاب حکومت نے ہمیشہ اس کے برعکس کیا۔کسانوں سے سستی گندم خریدی اورمہنگی بیچ کر 25 ارب منافع کمایا ۔ یہ حکومت کسان دشمن حکومت ہے۔ گندم سستی خرید کر مہنگی بیچی جاتی رہی۔ گندم کی قیمت میں اضافہ کرنے کے بجائے آٹا مہنگا کر دیا گیا تاکہ غریب کسان کا نہیں بلکہ سرمایہ دار کا فائدہ ہو۔ گنے کی قیمت میں اضافہ کرنے کے بجائے چینی کی قیمت میں اضافہ کیا گیا تاکہ کسان کے بجائے کارخانہ دار کا بھلہ ہو۔ وہ صوبہ جو چوہدری پرویز الہٰی کے دور حکومت کے آخری دن 100 ارب کا سرپلس تھا آجتقریبا 600 سو ارب روپے کا مقروض ہو چکا ہے ، کشکول توڑنے کا نعرہ لگانے والوں نے نہ صرف کشکول کا سائز بڑا کر لیا ہے بلکہ نام نہاد یوتھ قرضہ سکیم کے ذریعے ہر نوجوان کے ہاتھ سودی قرضوں کا کشکول تھما دیا ہے حالانکہ اب تو یہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت سالانہ 100 ارب روپے اضافی ان کو ملتے ہیں۔عوام یہ پوچھنے پر حق بجانب ہیں کہ وہ 100 ارب کہاں گیا؟ عوام یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا social sector allocations میں اسی تناسب سے اضافہ ہوا ہے اگر نہیں تو وہ 100 ارب روپے سالانہ کہاں جاتا ہے؟ 1122 چوہدری پرویز الہیٰ دور کا عوامی فلاحی منصوبہ ہے یہ چوہدری پرویز الہیٰ دور کے عوامی مفاد کے منصوبوں میں سے ایک بہترین منصوبہ ہے جسکی بلا امتیاز ہر طبقہ حتی کہ یہ خود بھی تععیف کرتے ہیں موجودہ حکمرانوں کو اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ اس کو expand کرتے اگر حکمرانوں کے دل میں عوام کا درد ہوتا تو آج پنجاب کے ہر قصبے میں 1122 نظر آتی on the other hand ان کے حالات یہ ہیں کہ یہ وہ واحد حکومت ہے جو ہسپتالوں میں مریضوں کو زندگی دینے کے بجائے موت بانٹ رہی ہے ۔پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار سرکاری ہسپتالوں میں حکومتی سرپرستی میں جعلی ادویات استعمال کروائی گئیں اور 150 سو سے زائد مریض جاں بحق ہوئے ۔ جہاں خسرہ سے 6 سو بچے جاں بحق اور ڈینگی سے 55 ہزار زائد متاثر ہوئے ، چوہدری پرویزالہٰی کے پولیو فری پنجاب میں آج پھر سے پولیو نے سر اٹھایا۔پہلی دفعہ وطن عزیر پو لیو کے بڑ ھتے ہوئے مرض کی وجہ سے پا بندیوں کا شکار بن گیا ہے جس کے باعث بیرون ملک جانے والے ہر شخص کیلئے پو لیو کے قطرے پینا لازمی ہے۔ گیسٹرو کا مرض پنجاب میں اتنا بڑ ھ چکا ہے کہ ہر روز500 سے زائد لوگوں میں گیسٹرو کے مرض کی تشخیص ہو رہی ہے۔ ہسپتالوں کی حا لت خراب ہو چکی ہے۔ دور دراز کے علاقوں میں تو ڈا کٹر بھی میسر نہیں ہے۔ جہاں ڈا کٹر ہیں وہاں ادویات نہیں ہیں، وہاں وینٹی لیٹرنہیں ہیں۔ لاہور جیسے شہر میں جہاں ہر روز دور دراز سے ہزاروں مریض آتے ہیں لیکن سر کاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے ان کو شدید مشکلات کا سا منا کر نا پڑا ہے بعض اوقات تو لوگوں کی جان بھی چلی جاتی ہے لیکن ہمارے حکمرانوںنے تو بس جنگلہ بس ہی بنانی ہے ۔ان کے لئے تعلیم ، صحت، امن و مان، بے روزگاری نیز ہر مسئلے سے زیادہ اہم گجو متہ سے شاہدرہ تک کا سفر کرنا ہے۔آج کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میںچوہدری پرویز الہیٰ کی 1122 تو موجود ہوتی ہے مریض بروقت ہسپتال تو پہنچ جاتا ہے مگر مناسب علاج اور فری ادویات نہ ملنے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ یہ حکومت direction less & vision lessحکومت ہے جس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ اگر چھ سال بعدچوہدری پرویز الہیٰ کے منصوبے کے مطابق میٹرو ٹرین ہی چلنی تھی تو جنگلہ بس کا ڈرامہ کیوں کیا گیا ، آپ کو یاد ہو گا کہ جب لاہور میں میٹرو بس چلائی گئی تو اس وقت تقریبا 75 ارب روپے خرچ ہوئے اب لاہور میں ہی میٹرو ٹرین چلائے جانی ہے جس پر تقریبا 120 ارب سے زائد خرچ ہونا ہے اسی طرح ابھی راولپنڈی میں میٹرو بس چلا رہے ہیں اور بعد میں ٹرین چلائیں گے۔ آپ خود سوچیں کہ اس وقت میٹرو ٹرین کا وہی forigen funded project جس نے 28 ارب میں مکمل ہونا تھا آج 1 سو 20 ارب سے زائد میں مکمل ہو گا۔ یہ نا اہل حکمران پنجاب کے غریب عوام کا 250 سو ارب روپیہ ایسے ڈراموں پر لگا رہے ہیں۔ صرف لاہور میں 85 % آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔ مسلم لیگ نون کی حکومت نے اپنی نالائقی اور نا اہلی کی وجہ سے اداروں کو تباہ کر دیا ہے ان کمیشن مافیہ حکمرانوں ن محض کمیشن کی خاطر صفائی کا انتظام بھی ٹھیکے پر دے دیا ہے اور ہزاروںواسا ملازمین کو بے روزگار کرکے ان کے گھروں کے چولھے بجھائے گئے۔ان سرمایہ دار حکمرانوں نے تنخواہ دار طبقے کی زندگی اجیرن کر کے رکھ دی ہے اپنے حقوق کے حصول کے لئے آ ج ہر طبقہ سڑکوں پر سراپائے احتجاج ہے۔ جبکہ چوہدری پرویز الہیٰ کے دور میں تو کبھی ایسا نہیں ہوتا تھا۔ ڈاکٹر ہسپتالوں میں تھے سڑکوں پر نہیں۔۔۔ اساتذہ سکولوں میں تھے سڑکوں پر نہیں۔۔۔ کلرک دفتروں میں تھے سڑکوں پر نہیں۔۔ مزدور کارخانوں میں تھے سڑکوں پر نہیں۔انہی ٰ نااہل حکمرانوں نے چوہدری پرویز الہٰی کے دور حکومت کے منصوبوں کو مسلسل بند رکھ کر انتقامی کارروائی جاری رکھی اور خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ان میں وزیر آباد کارڈیالوجی ہسپتال ، سیرت اکیڈمی ، مری بلک واٹر سپلائی سکیم ،پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت سمیت صوبہ بھر میں ہسپتالوں اور کالجز کے سینکڑوں منصوبے شامل ہیں ۔ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ اور لاء اینڈ آرڈر میں بہتری لانے میں بری طرح ناکام رہی ، صوبہ میں ساڑھے تین لاکھ سنگین جرائم ہوئے 5 ہزار قتل ،12 ہزار 8 سو 62 اغواء اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں ہوئیں حکومت کی نااہلی کے باعث اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری کا جرم عام ہوا ، 31 ہزار ڈکیتیاں 220 شہری خونی ڈکیتیوں کے دوران جاں بحق ہوئے ، خواتین سے زیادتی اور اجتماعی زیادتی کے 25 سو واقعات کے ساتھ پنجاب خواتین کے خلاف جرائم میں چھٹے سال بھی نمبر ون صوبہ رہا ، 31 ہزار ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں اصل وارداتیں ان اعدادوشمار سے 2 گنا زیادہ ہیں ۔ ہر روز صرف لاہور شہر میں150 سے زائد ڈکیتیوں کی وارداتیں ہو رہی ہیں، ڈا کو پو لیس واردویوں میں لو گوں کو لوٹ رہے ہیں اور قا نون کے رکھوالے صرف تھانوں میں بند ہو چکے ہیں۔ امن وامان کی خراب صورتحا ل کی بڑی وجہ حکمرا ن خو دہیں جب نام نہاد خادم اعلیٰ کے گھر پر2500 پولیس اہلکار چو بیس گھنٹے ڈیوٹی دیں گے تو پھر عام آدمی کا تحفظ کون کرے گا۔ دوسری طرف ہر تین گھنٹے بعد حوا کی بیٹی سے زیادتی کے واقعات سامنے آ رہے ہیں جن میں خادم اعلیٰ کا شہر لا ہور سب سے سر فہر ست ہے ۔ حکمرانوں کی نااہلی کہ وجہ سے پنجاب جرائم میں بھی بازی لے گیا ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے پنجاب میں جرائم کی دنیا میں ایک نیا کلچر متعارف کروایا ہے اور وہ کلچر ہے بھتہ خوری اور پرچی کا کلچر، اور اس میں بھی خادم اعلی کا شہر لاہوربہت آگے نکل گیا ہے۔ جہاں حکمران خود دہشتگردوں اور جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کریں وہاں بھلا اور کیا نتیجہ نکلے گا؟پہلے میاں صاحب لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے sponsered احتجاج کرواتے تھے ٹینٹ میں بھی بیٹھا کرتے تھے مگر آج جب ان کے بڑے بھائی جان وزیر اعظم ہیں تو حالات یہ ہیں کہبجلی کی قیمت میں78 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے جس سے پانچ روپے بجلی کا یونٹ بڑ ھ کر18 روپے ہو چکا ہے۔ مگر آج میاں صاحب خاموش ہیں۔ نواز لیگ نے انتخابی مہم کے دوران عوام سے جتنے بھی وعدے کیے تھے ان میں سے کسی ایک کا پور ا ہونا درکنار عمل کے حوالے سے پیش رفت تک نہ کرسکی بالخصوص بجلی ، گیس کی لوڈ شیڈنگ میں کمی لانے کی بجائے اس کی پالیسیاں اضافہ کا سبب بنیں.حکو مت انرجی کے منصو بوں کا علان تو زور شور سے کرتی ہے لیکن عملی طور پر کچھ بھی نہیں کیا جارہا،480ارب روپے کے گردشی قرضوں کے باوجود بجلی کا بے قابو جن بو تل میں بند نہیں کیا جاسکا، لو ڈ شیڈنگ اس قدر بڑ ھ چکی ہے کہ 500 کے قریب صنعتی ادارے بند ہو چکے ہیں اور مالکان نے اپنا سر مایہ بیرون ملک منتقل کردیا ہے جس کی وجہ سے بے روز گاری میں تاریخ ساز اضافہ ہو چکا ہے اور لوگ اپنے بچوں کو فروخت کر نے پر آ گئے ہیں۔ تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں CNG سٹیشنز طویل ترین دورانیہ کے لیے 100 فیصد بند کیے گئے ۔چوہدری پرویز الہٰی کے دور حکومت میں صوبہ بھر میں 37 ہزار کلو میٹر سڑکیں تعمیر کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا گیا موجودہ حکمرانوں نے اس انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا فارم ٹو مارکیٹ ہزاروں کلو میٹر سڑکوں کے مرمتی فنڈ جاری نہ کرکے انہیں کھنڈرات میں بدل دیا گیا اور صوبہ کے 36 اضلاع کے وسائل لاہور تک محدود کردیئے گئے ،پنجاب صرف لاہور نہیں ہے اس میں چولستان، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور جیسے اضلاع بھی ہیں اور ان پسمانہ اضلاع کو آج تک PHA کے برابر کا فنڈ بھی نہیں دیا گیا۔ کیا اس سے ان پسماندہ اضلاع کے عوام کا احساس محرومی نہیں بڑھے گا؟ good governance کا ڈھنڈھورا پیٹنے والی یہ حکومت Bad Practice کا نادر نمونہ ہے ۔بجٹ رولز سے انحراف اور financial dicipline کا قتل اس حکومت کا خاصہ رہا۔ block allocations اور re appropreations جیسی سنگین خلاف ورزیاں اس حکومت کا طرہ امتیاز رہا۔ بلا شبہ یہ مالی بے ضابطگیاں تاریخ کا حصہ ہیں دوسری جانب انہیں nfc ایواڈز کی مد میں 100 ارب اضافی ہر سال ملتے ہیں عوام یہ پوچھنے پر حق بجانب ہیں کہ کیا social sector allocations میں بھی اسی حساب سے اضافہ ہوا ہے اگر نہیں تو پھر وہ 100 ارب سالانہ کہاں جاتے رہے؟ Provincial Finance Commission (PFC) عملا ختم ہو چکا ہے کیونکہ آج تک اس اارے کی ایک بھی میٹنگ نہیں بلائی گئی ۔ گذشتہ 6 سالوں کے دوران پنجاب کے وسائل کی تقسیم ضروریات اور مسائل کو مد نظر رکھ کر کبھی نہیں ہوئی ۔ صوبے کے عوام حکمرانوں کے رحم و کرم پر ہیں جسکو جتنا گاہیں نواز دیں۔ بیرونی سر مایہ کاری کی طرف دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ سر مایہ داروں کی حکومت نے سر مایہ داروں کے مفادات کو تحفظ دینے کیلئے بیرونی سر مایہ کاری پر ٹیکس کی چھوٹ دیکر بلیک منی کو وائٹ کر نے کا نیا راستہ کھو لا ، کشکول توڑنے کا نعرہ لگا کر عوام سے ووٹ لینے والوں نے ایک سال کے دوران دس ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لئے جس سے پاکستان کی آ ئندہ دو نسلیں بھی مقروض ہو گئی ہیں۔ ڈا کے اور فاقے عوام کا مقدر بن چکے ہیں، خواتین کی سرے عام عزتیں پامال ہو رہیں ہیں، رہی سہی کسر گھنٹوں لوڈ شیڈنگ پوری کر رہی ہے۔ اگر حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے فوری اقدامات نہ کئے تو لوگ سڑکوں پر آکر اپنا حق خود لینے پر مجبور ہو جائیں گے۔ہر چوتھے دن فورن انوسٹمنٹ لانے کا ڈرامہ کر کے کبھی لندن کبھی ترکی کبی چائنہ جاتے ہیں مگر آج تک سوائے ایم او یوز کے کچھ بھی نہیں ہوا۔ آپ جانتے ہیں کہ یورپ جا کر انہوں نے پورا ایک ہفتہ قیام کیا اور وہاں پر کانفرنس بھی کی تھی مگر لوگوں نے ان کو کہا کہ آپ کا گروب اور آپ کی فیملی ایشیاء کیے سب سے بڑے financial investors ہیں جن کی یورپ میں investments ہیں ۔ آپ خود یوری میں investment کرتے ہیں اور ہمیں کہتے ہیں کہ پاکستان میں پیسہ لگاو۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک سینکڑوں MOUZ سائن ہونے کے باوجود حکمران Investors کا اعتماد بحال نہیں کر سکے۔ کیونکہ اس کے لئے خود مثال بننا پڑتا ہے۔ ان حکمرانوں نے پنجاب کے غریب کسانوں کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیا گیا چینی اور آٹے کی قیمت میں تو اضافہ ہوا مگر گنے اور گندم کی قیمت نہ بڑھائی گئی ۔توانائی کا ایک بھی منصوبہ مکمل نہ ہوسکا ،40 فیصد سے زائد سرکاری سکول اساتذہ اور بنیادی سہولتوں سے محروم رہے پنجاب حکومت مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی کے لیے قانون سازی میں ناکام رہی جبکہ 8 کلب کو آئی ٹی یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا وعدہ چھٹے سال بعد بھی پورا نہ ہوسکا ۔بلٹ پروف گاڑیاں بیچنے کے اعلانات کرنے والوں نے انہیں آج بھی زیر استعمال رکھا ہوا ہے ، پنجاب حکومت کی بجلی چوری کے خلاف مہم بھی بااثر حکومتی افراد کے ملوث پائے جانے کے بعد روک دی گئی ۔انتخابات سے پہلے قوم کو اس تاثر کے ساتھ گمراہ کیا گیا کہ ن لیگ کی قیادت تجربہ کار اور حالات سے سبق سیکھ چکی ہے مگر ابتدائی 6 ماہ میں ہی ماضی کی ناکام گورننس کو دہرا کر ملک کو پھر 90 کی دہائی میں دھکیل دیا گیا اور ملک کو ایشیاء کا اقتصادی ٹائیگر بنانے کے دعوے داروں نے اسے ایشیاء کا مقروض ترین ملک بنا دیا ۔اس موقع پر یوتھ ونگ پنجاب کے صدر چوہدری ذوالفقار پپن ،ٹریڈرز ونگ کے صدر شیخ عمر حیات ،وکلاء ونگ کے صدر عالمگیر ایڈووکیٹ،لیبرو نگ کے صدر سجاد بلوچ اور شعبہ خواتین کی جنرل سیکرٹری ماجدہ زیدی بھی موجود تھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چودھری نثار اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے سندھ حکومت پر نزلہ گرا رہے ہیں:شرجیل میمن
سندھ پولیس نے دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اس وقت چوہدری نثار اپنی خوابگاہ میں آرام فر ما رہے تھے، چوہدری نثار علی خان کو تو حملے کی خبر ہی نہیں تھی
کراچی(پی ایم این)سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے سندھ حکومت کو کراچی ایئرپورٹ پر حملہ کا ذمہ دار قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پر اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے سندھ حکومت پر نزلہ گرا رہے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ نے دہشت گردوں سے خفیہ معاہدہ کر رکھا ہے جسے چھپانے کیلئے سندھ حکومت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے ، سندھ پولیس نے دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اس وقت چوہدری نثار اپنی خوابگاہ میں آرام فر ما رہے تھے، حملے کی ذمہ داریاں قبول کرنے والوں کے لئے وفاق کا نرم گوشہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ شرجیل میمن ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے سندھ حکومت سے متعلق بیان پر میڈیا سے بات چیت میں اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے صوبائی حکومت کو الرٹ جاری کئے تھے سندھ حکومت نے اپنی حیثیت کے مطابق حتی الامکان سخت سیکیورٹی کے اقدامات کئے ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان کو تو حملے کی خبر ہی نہیں تھی، انہوں نے دوسرے دن اخبار میں پڑھ کر کراچی کا سفر شروع کیا اور فوٹو سیشن کرا کر اسلام آباد پہنچ گئے ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان اسلام آباد میں بیٹھ کر سندھ حکومت پر نزلہ گرا رہے ہیں تا کہ اپنی ناکامیاں چھپائی جا سکیں۔ وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت ہمیشہ دہشت گردوں کے خلاف لڑتی آئی ہے اور ہمیشہ لڑتی رہے گی۔ دہشت گرد اس معاملے پر بیان دے چکے ہیں کہ انہیں سب سے زیادہ نقصان سندھ حکومت نے پہنچایا۔ انہوںن ے کہا کہ کوئٹہ میں زائرین پر دہشت گردوں کا حملہ ہوتا ہے تو چوہدری نثار علی خان احمقانہ بیان دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ زائرین آئندہ ہوائی سفر کیا کریں، زمینی سفر مت کریں تا کہ دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ رہ سکیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان طالبان کے ساتھ اپنی دوستیاں نبھا رہے ہیں، انہوں نے دہشت گردوں کے ساتھ خفیہ معاہدہ کر رکھا ہے ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پنجاب میں بھی طالبان کے خلاف کسی قسم کا آپریشن نہیں ہو رہا، پنجاب دہشت گردوں کے لئے کھلی آماجگاہ بن چکا ہے، چوہدری نثار علی خان پہلے اپنی جماعت کی صوبائی حکومت کے معاملے پر بھی غور کر لیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد مشرف کو اب کسی اجازت کی ضرورت نہیں :فروغ نسیم
ہمیں فخر ہے ہماری عدلیہ آزاد ہے اور ہمیں اس پر مکمل اعتماد ہے،پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنا غیر مناسب تھا،میڈیا سے گفتگو
کراچی(پی ایم این)سابق صدرپرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سابق صدر کو بیرون ملک جانے کیلئے اب کسی اجازت کی ضرورت نہیں اور اگر وفاقی حکومت نے اسے چیلنج کیا تو یہ اس کی انتقامی کارروائی تصور ہوگی۔جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل نے کہاکہ ہمیں فخر ہے ہماری عدلیہ آزاد ہے اور ہمیں اس پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنا غیر مناسب تھا۔ انھیں روکنے کے لئے سپریم کورٹ کے 2013 کے ایک حکم کا سہارا لیا جارہا تھالیکن اب سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرکے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت ای سی ایل سے نام نکالنے کے حکم پر 15 روز بعد عملدرآمد ہوگا۔ اس دوران وفاق اپیل دائر کرسکتا ہے۔ حکومت نے انتقامی کارروائی نہیں کی تو اپیل دائر نہیں کی جائے گی۔فروغ نسیم نے کہاکہ پرویزمشرف کی والدہ شدید علیل ہیں اور سفر نہیں کرسکتیں اس لئے پرویز مشرف کو انسانی ہمدردی کے تحت آمدورفت کا حق دینا چاہیے۔ اس کے علاوہ پرویزمشرف غدار جیسا الزام لے کر جینا نہیں چاہتے۔ انھیں اپنے نام سے غدار کا لفظ ہٹوانے کے لئے واپس آنا ضروری ہے اس لئے وہ ضرور واپس آئیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ائر پورٹ حملہ، وزیر داخلہ کی جوڈیشل تحقیقات کرانے کی پیشکش
اسلام آباد(پی ایم این)وفاق اور سندھ حکومت میں پھر ٹھن گئی، وزیر داخلہ کی کراچی ائر پورٹ حملے کی جوڈیشل تحقیقات کرانے کی پیشکش، کہتے ہیں ائر پورٹ ہندوستان میں تھا جو سندھ حکومت ذمہ دار نہیں؟۔ دہشتگرد ایک گھنٹے سے زیادہ وین میں پھرتے رہے کسی نے چیک کیوں نہیں کیا؟ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کراچی واقعے کی جوڈیشنل تحقیقات کرانے کی پیشکش کر دی ہے۔ کہتے ہیں کہ۔سندھ حکومت کے اکابرین بے بنیاد اور لغو بیانات کا سہارا لے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چوہدری نثار نے کہا کہ وزارت داخلہ نے مارچ میں ہی کراچی ائر پورٹ کے پرانے ٹرمینل پر سیکورٹی بڑھانے کیلئے خط لکھا تھا۔ کہا تھا کہ کراچی کا پرانا ٹرمینل غیر محفوظ ہے۔ رپورٹ میں باقاعدہ اس گیٹ کا حوالہ بھی دیا گیا کہ جو غیر محفوظ اور دہشتگردوں کی نظر میں تھا مگر سندھ حکومت نے ان الرٹس پر کوئی کاروائی نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اکابرین بے بنیاد اور لغو بیانات کا سہارا لے رہے ہیں کہ وزیراعظم مجھے ڈھونڈتے رہے یا میں نے وزیراعظم کا فون نہیں اٹھایا۔ چودھری نثار نے کہا کہ سندھ حکومت کو یہاں تک بتا دیا تھا کہ موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں نے اس جگہ کی ریکی اور فوٹو گرافی کر لی ہے۔ سندھ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام اطلاعات مجبوری میں فراہم کر رہے ہیں۔ سندھ کے ذمہ داران نادم ہونے کی بجائے بے بنیاد بیانات سے فرار اختیار کر رہے ہیں۔ ہم خود رات بھر سندھ کے حکام کو تلاش کرتے رہے۔ غلط باتیں کرکے عوام میں کنفیوڑن پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کیا ائر پورٹ بھارت میں ہے جہاں سندھ حکومت کا بس نہ چلتا ہو۔ کسی بھی انٹیلی جنس الرٹ پر کوئی بھی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتہائی حساس وقت میں داخل ہو رہے ہیں۔ وفاق اور صوبوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہئیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ واقعہ ائر پورٹ پر ہوا تو میٹنگ کسی اور جگہ کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ ریسکیو اور ریلیف فراہم کرنا وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری ہے۔ وفاقی حکومت کا کام انٹیلی جنس شئیرنگ ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر جھوٹ بولتے ہیں کولڈ سٹوریج کی دیوار توڑنے کا حکم بھی میں نے دیا۔ سچ جاننے کا ایک طریقہ ہے کہ سندھ حکومت کراچی واقعے کی سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے جج سے تحقیقات کروائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طالبان سے مذاکرات ہی امن کا واحد حل ہیں: مولانا سمیع الحق
حکومت مذاکرات فوری طور پر بحال کرے۔ کراچی ایئرپورٹ اور تفتان واقعے میں بھارت بھی ملوث ہے
لاہور(پی ایم این)مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے طالبان کیساتھ مذاکرات ہی امن کا واحد حل ہیں، کراچی ائیرپورٹ حملے میں غیر ملکی قوتیں ملوث ہیں۔ فضل الرحمان کہتے ہیں اسٹبلیشمنٹ وزیرستان میں آپریشن چاہتی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ امریکا کو پتا چل گیا ہے کہ مذاکرات کی بساط لپیٹ دی گئی ہے اس وجہ سے ڈرون حملے شروع ہو گئے ہیں۔ حکومت مذاکرات فوری طور پر بحال کرے۔ کراچی ایئرپورٹ اور تفتان واقعے میں بھارت بھی ملوث ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسٹبلیشمنٹ وزیرستان میں آپریشن چاہتی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں اگر امن کیلئے اقدامات نہ کئے گئے تو وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے سیکریٹریٹس تک محدود ہو جائیں گی۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ امن وامان کے لئے مختص بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن امن نہیں ہو رہا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آلو، پیاز اور ٹماٹر نے منڈی سے پارلیمنٹ تک کا سفر طے کر لیا
آٹا غریب کی پہنچ سے دور ہے،ن لیگ کے دور حکومت میں ٹماٹر 2 سو روپے فی کلو فروخت ہوا۔ ملک میں غربت اور خون میں لت پت لاشیں پڑی ہیں،شازیہ مری
اسلام آباد(پی ایم این)پیپلزپارٹی کی رکن شازیہ مری نے بجٹ پر بحث کے دوران روٹی ، آلو، پیاز اور ٹماٹر ایوان میں لہرا دیئے۔ کہتی ہیں کہ حکومت نے عوام کو آزمائش میں ڈال دیا ہے۔ ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ یہ ایوان ہے اسے کچن نہ بنایا جائے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران شازیہ مری آلو، پیاز، ٹماٹر اور روٹی ایوان میں لے آئیں اور انہیں ایوان میں لہرا دیا۔ شازیہ مری نے کہا کہ آٹا غریب کی پہنچ سے دور ہے۔ ن لیگ کے دور حکومت میں ٹماٹر 2 سو روپے فی کلو فروخت ہوا۔ ملک میں مفلسی، غربت اور خون میں لت پت لاشیں پڑی ہیں۔ حکومت نے عوام کو آزمائش میں ڈال دیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے شازیہ مری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان ہے اسے کچن نہ بنایا جائے۔ مسلم لیگ ن کی رکن عارفہ خالد نے کہا کہ روٹی ، کپڑا ، مکان کے نعرے لگانے والے یہ سب دے نہ سکے لیکن وہ آج روٹیاں اٹھا کر ایوان میں لے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غریبوں کامذاق نہ اڑایا جائے، ان غریبوں نے ہمیں ایوان میں پہنچایا ہے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایس اقبال قادری کا کہنا تھا کہ یہ اسلام آباد اور لاہور کا بجٹ ہے ، کربلا میں تو صرف پانی بند کیا گیا تھا، ہماری بجلی، گیس اور ٹرانسپورٹ سب کچھ بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی پاکستان جیسا وزیراعظم ہاؤس اور ایوان صدر نہیں۔نواز شریف نے کہا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کو آئی ٹی سینٹر بنا دیا جائیگا، ?میں اس دن کا انتظار کر رہا ہوں جب اس پر عمل ہو گا۔ آصف حسنین نے کہا کہ پٹرولیم پر لیوی جگا ٹیکس ہے کراچی میں جم کے لیے 6 کروڑ اور نارووال میں 50 کروڑ روپے رکھے گئے۔مہنگائی 80 فیصد بڑھی جبکہ تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا۔ تحریک انصاف کے رکن امجد علی نے کہا کہ ?بجٹ اعدادو شمار میں غلط بیانی کی گئی۔ بیرونی ممالک سے پیسہ واپس لایا جائے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پرویزمشرف جلد اپنی والدہ کی تیمارداری کیلئے روانہ ہوجائینگے، احمد رضا قصوری
اسلام آباد(پی ایم این)آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنمااحمد رضاقصوری نے کہاہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد پرویزمشرف جلداپنی والدہ کی تیمارداری کیلئے بیرون ملک روانہ ہو جائیں گے۔ حکومت عدالتی فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جاناچاہتی ہے توجم جم جائے۔ احمدرضاقصوری نے کہاکہ دیر آیددرست آید۔ سابق صدر پرویز مشرف کانام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ خوش آئندہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پرویزمشرف جلد اپنی والدہ کی تیمارداری کے لئے دبئی روانہ ہونگے ،احمد رضا قصوری نے کہاکہ میرے 50سالہ تجربے کے دوران یہ پہلافیصلہ ہے جس میں حکومت کو عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل کی مہلت بھی دی گئی جو سمجھ سے بالاترہے۔انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف پر سیاسی مقدمات قائم کئے گئے ،اگر عدالتی فیصلے کے خلاف حکومت سپریم کورٹ جانا چاہے تو جم جم جائے۔