اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر توہین عدالت کیس میں سیکریٹری دفاع آصف یاسین پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے معاملے میں سیکریٹری دفاع کے خلاف توہین عدالت نوٹس کی بھی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ سیکریٹری دفاع نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کئے گئے 3 جنوری اور 2 جولائی 2013 کے حکم ناموں کی خلاف ورزی کی ہے۔
چیف جسٹس نے سیکریٹری دفاع کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ خود کو غلط تصور کرتے ہیں جس پر سیکریٹری دفاع کے وکیل نے اپنے مدعی کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا جس پر عدالت نے سیکریٹری دفاع پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وہ فردجرم عائد کرنے کے فیصلے کے خلاف بھی انٹرا کورٹ اپیل دائر کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ سیکریٹری دفاع آصف یایسن کی جانب سے سپریم کورٹ کو ملک کے تمام کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ بتائی گئی تھی تاہم بعد میں ان کی جانب سے دی گئی تاریخ میں انتخابات سے معذرت کر لی گئی جس پر سپریم کورٹ نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تاہم انہوں نے پچھلی سماعت میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی تھی لیکن عدالت نے معافی کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کی فرد جرم عائد کر دی۔