کراچی (جیوڈیسک) سے روانہ ہونے والے امدادی دستے کے قافلے میں چھ سو افراد شامل ہیں ایک فیلڈ اسپتال، ادویات اور طبی امداد کا سامان بھی جا رہا ہے۔ دشوار راستے کے باعث امدادی قافلے کو آواران پہنچنے میں چھ گھنٹے لگیں گے۔ امدادی قافلہ آواران میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف فوجیوں کے ساتھ شامل ہو جائے گا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف سلیم باجوہ کے مطابق ریسیکو آپریشن کے لئے خضدار میں بیس کیمپ قائم کر دیا گیا ہے اور سی ایم ایچ خضدار میں عملے کو الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ ہیلی کاپٹرز ادویات لے کر متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔