تل ابیب (جیوڈیسک) اسرائیل کے وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مجوزہ جوہری معاہدے کو حتمی شکل دینے سے قبل اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایران اسرائیل کے وجود کو تسلیم کریگا۔
اپنی سکیورٹی کابینہ سے ایک ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ ان کی کابینہ مجوزہ معاہدے کی مخالفت میں متحد ہے۔ اسرائیل یہ مطالبہ کرتا ہے کہ ایران کے ساتھ ہونے والے حتمی معاہدے میں یہ بات واضح طور پر یقینی بنائی جائیکہ ایران ہمیشہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرے گا۔
معاہدہ میں یہ بات شامل کی جائے ایران واضح طور پر اسرائیل کے وجود کا حق تسلیم کریگا۔ اس معاہدے کو ایک ’خراب‘ معاہدہ قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’یہ معاہدہ پورے خطے اور دنیا کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ بنے گا۔‘ اسرائیل ایسا معاہدہ نہیں مانے گا۔
اس معاہدے کے ہوتے ہی ایران پر عائد سب پابندیاں ہٹا لی جائیں گی اور یہ پابندیاں ایک ایسے وقت میں ہٹائی جائیں گی جب ایران خطے اور خطے کے باہر اپنی دہشت پھیلا رہا ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ ایسے کسی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے جو اسرائیل کیلئے خطرہ ہو۔ ترجمان ایرک شلز نے کہا کہ امریکی صدر اوباما اسرائیل کے تحفظات سے آگاہ ہیں۔