کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی، آئی ایس پی آر

Line of Control Firing

Line of Control Firing

راولپنڈی (جیوڈیسک) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی شہری آبادی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری شرافت زخمی ہو گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق لائن آف کنٹرول پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صورتحال قدرے بہتر رہی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی فوج نے تتا پانی سیکٹر میں شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں گاؤں دارا شیر خان کا شہری شرافت زخمی ہوگیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے فائرنگ کرنے والی بھارتی چوکیوں کومؤثر جواب دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نیوی نے بھارتی بحریہ کی آبدوز کا پاکستانی ساحل کے جنوب میں پتا لگایا اور پاک بحریہ کی چوکس نگرانی نے سمندری محاذ پر کسی بھی مہم جوئی کے خلاف دفاع کا مظاہرہ کیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ بھی چوکس اور تیار ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی طیاروں کی پاکستان میں دراندازی کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی برقرار ہے اور گزشتہ دنوں بھی بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 2 فوجی جوانوں سمیت 4 افراد شہید ہوئے تھے۔

14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔
اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے ‘پے لوڈ’ گرا کر واپس بھاگ گئے۔

پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ اس اشتعال انگیزی کا پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا، اب بھارت پاکستان کے سرپرائز کا انتظار کرے۔

بعد ازاں 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کو ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔

جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔

پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن تھا جسے بعد ازاں پروقار طریقے سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔