اسلام آباد (جیوڈیسک) ایک سال سے متنازعہ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب مصطفٰی رمدے نے استعفی دے دیا۔
سابق جج سپریم کورٹ خلیل الرحمان رمدے کے صاحبزادے مصطفی رمدے کو قائم مقام ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر تعینات کیا تھا، اس حوالے سے وکلا برادری میں شدید تحفظات پائے جا رہے تھے۔
وکلا کا کہنا تھا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے عہدے کے لیے عمر کی حد پنتالیس برس ہے۔
مصطفی رمدے اس حوالے سے میرٹ پر پورا نہیں اترتے جبکہ دوسری جانب جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے پنجاب حکومت کو پندرہ روز میں مستقل ایڈووکیٹ جنرل تعینات کرنے کا حکم بھی دے رکھا تھا جس کے بعد مصطفی رمدے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر عہدے سے استعفی دے دیا۔