لاہور (جیوڈیسک) بھارت نے پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر ایک سو بیس میگاواٹ کے مجوزہ بجلی گھر کی سائٹ کا معائنہ کرانے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد پاکستانی کمشنر سندھ طاس آصف بیگ مرزا کا دو مارچ سے شروع ہونیوالا دورہ بھارت ملتوی کر دیا گیا ہے۔
بھارت مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کی ملکیت دریائے چناب پر دو ہزار ایک سو دس میگاواٹ کے چار نئے بجلی گھر تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کر چکا ہے۔
معاہدہ سندھ طاس کے تحت پاکستان نے چاروں منصوبوں پر اعتراضات داخل کر رکھے ہیں، گزشتہ برس ستمبر میں بھارت نے پاکستانی کمشنر سندھ طاس آصف بیگ مرزا کو چاروں بجلی گھروں کی مجوزہ سائٹس کی انسپکشن کرانے کا وعدہ کیا تھا۔
بھارتی کمشنر سندھ طاس شری کے ووہرہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو دو سے چھ مارچ تک ان متنازع منصوبوں کی انسپکشن کا شیڈول جاری کیا تھا لیکن اس میں ایک سو بیس میگاواٹ کے معیار بجلی گھر کی انسپکشن کو خارج کر دیا گیا۔
پاکستانی کمشنر نے اپنے ہم منصب کو ایک خط کے ذریعے دورہ ملتوی کرنے سے آگا کر دیا ہے۔ اسی خط میں معیار بجلی گھر کو شامل کر کے مارچ کے آخری ہفتے میں مذاکرات کی پیشکش کی گئی ہے۔