کسی کی مخالفت یا حمایت کی ہوتی تو ٹکٹ کا فیصلہ 20 دن پہلے ہو چکا ہوتا۔ راجہ یاسر سرفراز

Raja Yasir Sarfraz

Raja Yasir Sarfraz

چکوال : پارٹی سینئر لیڈر شپ نے تمام معلومات اکٹھی کر نے کے بعد خود فیصلہ کیا اور بلکل آخر میں مجھ سے فیصلے کی حمایت یا نفی میں مشورہ مانگا جس پر میں نے قطعاََ کوئی اعتراض نہیں کیا۔

) اقربا پروری کرنی ہوتی تو اپنے عزیز دوست اور کزن کے ٹکٹ کی حمایت کرتا۔

) اگر پرانا کارکن ہونا ٹکٹ کا میرٹ ہوتا تو ملک شاہد اقبال ایڈووکیٹ سے زیادہ میرٹ کسی کا نہیں بنتا۔پارٹی کے لئے بہتر ووٹ کون لے سکتاہے اور سیٹ کون نکال سکتا ہے یہ پارٹی میرٹ ہوتا ہے۔

) کل اگر پارٹی مجھے اس لئے ٹکٹ نہیں دیتی کہ کوئی اور مجھ سے بہتر الیکشن لڑ سکتا ہے تو اس کی مکمل حمایت کروں گا میں پھر بھی عمران خان کے ساتھ ہوں کیونکہ یہی ایک نظریاتی کارکن اور عام سیاستدان میں فرق ہے۔