کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہونے لگا ہے جب کہ مثبت کیسز کی یومیہ شرح بڑھ کر 2.97 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسٹورنٹس، شادی ہالز، ٹرانسپورٹ اور مارکیٹوں میں دوبارہ پابندیاں لگانے کی وارننگ دے دی۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ریسٹورنٹ، جمز، شادی ہالز، ٹرانسپورٹ، مارکیٹوں،سیاحتی مقامات اور دیگر شعبوں پر ایس او پیز کی خلاف ورزیاں دیکھی گئیں ہیں۔ تمام چیف سیکریٹریز پرمشتمل این سی او سی کا خصوصی اجلاس بھی بلا لیا گیا ہے جس میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ 3000 افغان طلباء کی پاکستان آمد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ یہ طلبا مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ طلبا کی آمد پر کورونا ٹیسٹنگ کے موثر انتظامات کیئے گئے ہیں۔ مثبت کیسزوالے طلبا کو واپس بھیجا جائے گا باقی طلباء کو 10 دن کے لئے لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا ۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کورونا سے ملک میں مجموعی طور پر 9 لاکھ63 ہزار 660 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ جن میں9 لاکھ7934 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اب تک22 ہزار427 اموات ہو چکی ہیں۔ اسوقت فعال مریض 33ہزار299 ہیں۔ گزشتہ روز سندھ میں 8، پنجاب 4، خیبر پختونخوا4 ، اسلام آباد 1اور آزاد کشمیر میں2 کورونا مریض انتقال کر گئے۔
ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ صوبے میں مزید آٹھ مریض جاں بحق، کراچی میں205 متاثرین سمیت صوبے میں 373 نئے کیسز سامنے آئے۔ یومیہ مثبت شرح 3.8 فیصد رہی۔
وزیر اعظم کے معاون صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کے اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ ماسک ، ہجوم سے دوری اور ویکسینیشن کے ذریعے وبا سے بچا جا سکتا ہے۔