اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی وبا کورونا وائرس کے مرکز چین کے شہر ووہان میں وائرس نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کر دیا۔
خیال ہے کہ دنیا میں سب سے پہلے چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد چین نے پورے شہر کو سیل کردیا تھا تاہم بعض رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہر سیل ہونے سے قبل ہی تقریباً 5 لاکھ افراد ووہان سے دنیا بھر میں پھیل چکے تھے۔
چین نے 3 ماہ سے زائد سخت لاک ڈاؤن کے بعد ووہان اور دیگر شہروں کو کورونا سے تقریباً پاک کردیا تھا اور 3 اپریل کے بعد ووہان میں کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا تھا جبکہ 8 اپریل کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن بھی ختم کردیا گیا تھا۔
تاہم اب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ووہان میں وائرس دوبارہ سر اٹھارہا ہے اور وہاں آج 5 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ پانچوں مریض ایک ہی رہائشی کمپاؤنڈ کے مکین ہیں۔ ان میں سے ایک 89 سالہ شخص میں اتوار کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور آج اس کی اہلیہ میں بھی وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
مذکورہ پانچوں افراد کو کورونا کے مشتبہ کیسز کی کیٹیگری میں رکھا گیا تھا کیوں کہ بظاہر ان میں کورونا کی کوئی علامات موجود نہیں تھیں۔ چین اپنے سرکاری اعداد و شمار میں ایسے لوگوں کو شامل نہیں کرتا جن میں کورونا کی تصدیق تو ہو لیکن علامات ظاہر نہ ہوئی ہوں۔
ایسی لوگوں کی جانب سے کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے لہٰذا حکام ان افراد کی مسلسل مانیٹرنگ کرتے ہیں۔
اس کے علاہ شمالی کوریا اور روس کی سرحد سے متصل صوبہ جیلن کے شہر شولان میں بھی مزید 11 کیسز سامنے آگئے ہیں اور حکومت کی جانب سے وہاں مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے جبکہ تمام عوامی مقامات کو سیل کردیا گیا ہے۔
شولان کو انتہائی خطرناک شہر کا درجہ دے دیا گیا ہے اور فی الحال پورے چین میں کسی دوسرے شہر کو اس کیٹیگری میں نہیں رکھا گیا۔
شولان میں تمام 11 کیسز مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں، سب سے پہلے پبلک سیکیورٹی بیورو کی لانڈری میں کام کرنے والی 45 سالہ خاتون کورونا کا شکار ہوئیں جس کے بعد ان کے شوہر تین بہنیں اور دیگر اہل خانہ بھی متاثر ہوگئے۔ یہ معلوم نہیں ہوا کہ خود وہ خاتون کیسے وائرس کا شکار ہوئیں۔
پیر کو چین میں مجموعی طور پر 17 نئے کیسز سامنے آئے جو کہ 28 اپریل کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔ ان کیسز کے بعد چین میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 82918 ہوگئی ہے جبکہ 4633 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔