امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ چین پر کرونا کی وبا پھیلانے کے جرم میں ہرجانہ عاید کرنے پرغور کر رہےہیں۔ وائٹ ہائوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ‘کوویڈ ۔19’ کے شکار ہونےوالے افراد کے علاج کے ساتھ ساتھ بہ تدریج معاشی سرگرمیوں کی اجازت دینے کے پروگرام پرعمل پیرا ہیں۔ انہوں نے چین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی ایک فریق کی خراب کار کردگی کے نتیجے میں پوری دنیا کو خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
کرونا کے مریضوں کی تشخیص کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں کسی بھی دوسرے ملک کی نسبت کئی گنا زیادہ ٹیسٹ لیے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بعض ممالک نے امریکا میں اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی کے پروگرام کے طریقہ کار کی جان کاری کے لیے رابطے کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے لاکھو لوگوں کو ذاتی حفاظت کےلیے سازوسامان مہیا کیے ہیں۔ ہم کرونا کے حوالےسے حقیقی اعدادو شمار فراہم کرتے ہیں لیکن دوسرے ممالک ایسا نہیں کررہے ہیں۔
امریکی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایک سال کے دوران معیشت میں بہتری آئے گی۔ آئندہ سال بہت اچھا ہوگا۔ امریکا دنیا کی بہترین معیشت کا حامل ہے لیکن وبائی مرض نے اس کو متاثر کیا ہے۔
اس موقعے پر رائسز سیل نے بتایا کہ امریکا میں روزانہ 50 ہزار افراد کا طبی معائنہ کیا جاتا ہے اور ہم یومیہ ایک لاکھ افراد کا معائنہ کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ادھر پوری دنیا میں قیامت بر پا کرنے والے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد تین ملین کی حد عبور کرگئی ہے۔ متاثرین کا 80 فی صد امریکا اور یورپ کے ممالک ہیں۔
اے ایف کے مطابق سوموار کے روز کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 30 لاکھ 3 ہزار 344ہوگئی ہے۔ ان میں سے 2 لاکھ 9 ہزار 399 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یورپ میں 13 لاکھ 93 ہزار 779 افراد متاثر ہوئے جن میں سے ایک لاکھ 26 ہزار 233 ہلاک ہوگئے۔ امریکا میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 9 لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں سے 55 ہزار 537 ہلاک ہوچکے ہیں۔