کینبرا (اصل میڈیا ڈیسک) آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اپنے ملک کے عوام سے اپیل کی کہ وہ سماجی سرگرمیوں اور اجتماعی نوعیت کے کاموں سے گریز کریں۔ انہوں نے ملک میں شادی بیا اور موت مرگ کے حوالے سے بھی نئے اقدامات کا اعلان کیا۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے کہا کہ شادیوں کا انعقاد ہوسکتا ہے مگر اس میں حاضری 5 افراد سےزیادہ نہ ہو۔
انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت آخری رسومات کی تقریبات میں 10 سے زیادہ افراد کی شرکت کی اجازت نہیں دیتی۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ اپنے گھروں میں مہمانوں کو کم سے کم مدعو کریں۔
اتوار کے روز آسٹریلیا نے کرونا کی وبا سے معاشی نقصان کو کم کرنے کے لیے 66 ارب آسٹریلوی ڈالر (38 ارب ڈالر) کے اخراجات کے منصوبے کا اعلان کیا۔ یہ ہنگامی امدادی پیکج ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا جب شہریوں سے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اندرون ملک پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آسٹریلیائی سیکرٹری خزانہ جوش فریڈن برگ نے کہا کہ اس رقم سے معیشت کو سپورٹ ملے گی۔ اس کے علاوہ حکومت اور مرکزی بینک کی امداد کی مالیت 189 بلین آسٹریلوی ڈالر (109.5 بلین ڈالر) ہوجائے گی جو جی ڈی پی کے 10 فیصد کے برابر ہے۔
چھوٹی اور غیر منافع بخش کمپنیوں کو ایک لاکھ ڈالر تک رقم فراہم کی جائے گی۔ اور بے روزگاروں کی تنخواہیں عارضی مدت کے لیے دوگنی ہوجائیں گی۔ جب کہ ریٹائر ہونے والوں کو 750 ڈالر ملیں گے۔
خیال رہے کہ آسٹریلیا میں کرونا کے 1300 کیس سامنے آچکے ہیں جبکہ ملک میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔