اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا وبا نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 40 افراد کی جانیں لے لیں جس کے بعد ملک میں اس وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8025 ہو گئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں 33 ہزار 302 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کوویڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 55 لاکھ 8 ہزار 810 ہوگئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 2 ہزار 839 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے، اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 98 ہزار 24 ہوگئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں ایک لاکھ 73 ہزار 14، پنجاب میں ایک لاکھ 19 ہزار 35، بلوچستان میں 17 ہزار 158، خیبر پختونخوا میں 47 ہزار 190، اسلام آباد میں 30 ہزار 123، آزاد کشمیر میں 6 ہزار 855 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار649 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ایک ہزار 613 افراد نے کورونا کو شکست دے دی ہے جس کے بعد اس وبا کے خلاف جاری جنگ جیتنے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 41 ہزار 423 ہوگئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 40 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے مصدقہ مریضوں کی تعداد 8025 ہوگئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد بڑھ کر 48 ہزار 576 ہوگئی ہے، جن میں سے 2 ہزار 46 کی حالت تشویشناک ہے۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پا نی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہو جاتا ہے۔