کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) سندھ میں کوویڈ کی چوتھی لہر صوبے کی تعلیم اور نئے اکیڈمک سیشن پر عفریت بن کر نازل ہو رہی ہے اور کورونا کے مسلسل بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب صوبے میں ایک بار پھر تعلیمی ادارے (اسکول و کالجوں) میں 2 اگست سے شروع ہونے والا تعلیمی سیشن 2021 کا باقاعدہ آغاز کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نیاتعلیمی سیشن 2021-22 گزشتہ برس کی طرح فزیکل کلاس رومز کے طورپر فوری شروع نہیں ہو پائے گا جبکہ تعلیمی سیشن کے آن لائن شروع کیے جانے کے پر بھی شکوک و شبہات موجودہیں اور تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
بے پناہ مسائل اور مشکلات کے سبب تعلیمی ادارے خود بھی نیاتعلیمی سیشن 2021/22 آن لائن شروع کرنے پر تیار نہیں اور نہ ہی والدین مسلسل دوسرے سال گھر بٹھائے اپنے بچوں کوآ ن لائن تعلیم دلانے کے حق میں نظرآتے ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ آن لائن کلاسزمیں انھیں اپنے بچوں میں کسی طور پر بھی وہ تعلیمی اہلیت نظر نہیں آرہی ہے جو کسی طالبعلم کی اس کی متعلقہ کلاس کی نسبت سے ہونی چاہیے، طلبا کلاسز میں پروموشن توحاصل کر رہے ہیں تاہم ان کی اہلیت میں کوئی نمایاں ترقی نظرنہیں آ رہی۔
’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے چوتھی جماعت کے ایک طالب علم کے والد کاکہناتھاکہ آن لائن کلاسز میں اسکول فیس مسلسل دی جارہی ہے تاہم انھیں اپنے بچے میں کسی قسم کی اہلیت نظرنہیں آرہی جوایک چوتھی جماعت کے طالب علم میں ہونی چاہیے۔
ایک طالب علم کی والدہ ثریاخاتون کا کہنا تھاکہ یہ کورونا کی کیسی لہرہے کہ جس میں تمام بازار،شاپنگ مالز ایس اوپیرکے ساتھ کھول دیے جاتے ہی تاہم اسکولوں کوایس اوپیز کے ساتھ کھولنے کی اجازت نہیں دی جاتی، مذکورہ والدہ کاکہناتھاکہ شاپنگ آ ن لائن ہوسکتی ہے لیکن تعلیم آن لائن نہیں کیونکہ یہ تجارت نہیں۔
ادھر پیرکی صبح کراچی سمیت سندھ بھرکے نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشنزکی مشترکہ تنظیم ’’گرینڈالائنس آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنزسندھ‘‘ نے ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ منسوب صدیقی سے ان کے دفتر میں ملاقات کرکے چارٹرآف ڈیمانڈ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کے سامنے رکھاہے۔
ایسوسی ایشن کے رہنماطارق شاہ اورفہیم الزماں سمیت دیگر کی قیادت میں اس وفد نے مطالبہ کیاکہ 50فیصد حاضری کے ساتھ 2اگست سے نئے تعلیمی سیشن کے موقع پر اسکول کھولنے کی اجازت دی جائے اورتعلیمی اداروں میں ایس اوپیزپرعملدرآمد اورعملے کی ویکسینیشن مکمل ہوجانے کے سبب انھیں محفوظ قراردیاجائے۔
اس صورتحال پر ’’ایکسپریس‘‘کے رابطہ کرنے پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو کا کہناتھاکہ’’تعلیمی اداروں کی بندش یاانھیں کھلے رکھنے کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں کوویڈ کی صورتحال کومدنظررکھتے ہوئے کیاجاتا ہے اب بھی مزید تعطیلات کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ اسی فورم پر ہو گا۔
سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سے جب مزیددریافت کیاگیاکہ اگر اسکول بند رہتے ہیں توکیاسیشن آن لائن شروع ہوگایاسیشن کوہی چند روز ایک ایک ماہ تک آگے کیاجاسکتاہے جس پر احمد بخش ناریجوکاکہناتھاکہ نئے سیشن سے قبل اس معاملے پر ہم نظرثانی کریں گے اورجلد اسٹیئرنگ کمیٹی یاکسی دوسرے فورم پر فیصلہ کرلیں گے۔