امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں کورونا وباء کے دوران بھی غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب غریبوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور عالمی سطح پر غربت اور سماجی عدم مساوات میں مزید اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔
برطانوی فلاحی تنظیم آکسفیم نے اپنی تازہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے۔ آکسفیم کے مطابق دنیا کے دس امیر ترین افراد کی مجموعی دولت سات سو بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر ایک اعشاریہ پانچ ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
ڈاووس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس سے قبل شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق، جہاں دنیا کے دس امیر ترین ارب پتی افراد کی دولت تقریباً دگنی ہو گئی ہے، وہیں غربت میں رہنے والے افراد کے لیے مشکلات بھی بڑھتی جا رہی ہیں اور مزید ایک سو ساٹھ ملین سے زائد افراد غربت میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
عالمی سطح پر غربت کے خلاف سرگرم تنظیم آکسفیم کی رپورٹ میں بڑھتے اقتصادی، صنفی اور نسلی عدم مساوات کے ساتھ ساتھ دنیا کے ‘ممالک میں بڑھتی تفریق‘ کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مصنفین کے مطابق یہ اتفاقی طور پر نہیں ہوا بلکہ یہ ایک انتخاب ہے، ”معاشی تشدد اس وقت ہوتا ہے، جب پالیسی کا انتخاب سب سے امیر اور طاقتور لوگوں کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس سے ہم سب کا، غریب ترین افراد، خواتین اور لڑکیوں سمیت نسلی امتیاز سے متاثر ہونے والے گروپس کا خاص طور پر نقصان ہوتا ہے۔‘‘
آکسفیم انٹرنیشنل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر گابریئلا بچر کے بقول، ”کووڈ انیس کی وباء نے لالچ کے محرکات واضح کر دیے ہیں، جس میں سیاسی اور معاشی مواقع شامل ہیں۔ اس وجہ سے انتہائی عدم مساوات معاشی تشدد کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔‘‘
رپورٹ کے مصنفین نے دنیا بھر کی حکومتوں سے بین الاقوامی کمپنیوں اور امیر ترین افراد پر زیادہ ٹیکس لگانے کی اپیل کی ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر ویکسین کی تقسیم بھی زیادہ مساوی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کورونا کی عالمی وبا کے دور ميں ملازمت کے مواقع ميں کمی، کام کاج کے محدود اوقات، اجرتوں ميں کٹوتی اور ديگر کئی وجوہات کی بنا پر دنيا بھر ميں اضافی دس کروڑ افراد غربت کی لکير سے نيچے چلے گئے ہيں۔ يہ انکشاف اقوام متحدہ نے اپنی تازہ رپورٹ ميں کيا ہے، جو بدھ دو جون کو جاری کی گئی۔
دنیا کے امیر ترین افراد کی امریکی جریدے ‘فوربس‘ کی تازہ ترین فہرست میں ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلن مسک، ایمیزون کے جیف بیزوس، گوگل کے بانی لیری پیجز اور سرگئی برن، فیس بک کے بانی مارک زکربرگ، مائیکروسافٹ کے سابق سی ای او بل گیٹس اور اسٹیو بالمر، اوریکل کے سابق سی ای او لیری ایلیسن، امریکی انویسٹر وارن بفے اور فرانسیسی لگژری گروپ ایل وی ایم ایچ کے سربراہ بیرنہارڈ آرنالٹ شامل ہیں۔