ٹورنٹو (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کی معروف اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے باعث ایسا ماحول ہوگیا ہے جہاں باہر نکلنے سے بھی خوف آتا ہے اور گھبراہٹ ہوتی ہے۔
نامور اداکارہ اورمزاح نگار بشریٰ انصاری نے وائس آف امریکا کے ‘انسٹاگرام لائف’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمان ہے کہ موت تو ایک دن آنی ہے لیکن کورونا کی وجہ سے پھیلی بے یقینی سے پریشان رہتی ہوں، یہ ایسا ماحول ہے جہاں باہرنکلنے سے بھی خوف آتا ہے، گھبراہٹ کا یہ ماحول پریشان کرتا ہے۔
بشریٰ انصاری نے اپنی نجی زندگی سے متعلق بتایا کہ ان کی طلاق کوکئی برس ہوچکے ہیں، انہوں نے اوران کے شوہرنے بھی 36 سالہ شادی میں بہت کوشش کی کہ وہ دونوں ہم خوش رہ سکیں لیکن آخرکے 16 سالوں میں ہماری زندگی میں بہت مسائل تھے تاہم پھر بھی ہم جدا نہ ہوئے۔ اداکارہ نے کہا کہ بچیاں جب بڑی ہوگئیں توہم الگ ہوگئے کیونکہ بچیاں سمجھدار ہوچکی تھیں تاہم ایسا ہرگز نہیں کہ بچیوں کے والد اقبال انصاری بیٹیوں کے لیے بہترین باپ نہیں۔ اداکارہ نے اپنے کرئیرکے آغازسے متعلق بتایا کہ ہمارے دور یں لڑکیوں کو ٹی وی پر آنے کی اتنی اجازت نہیں تھی اس لیے ان کے والد نے پی ٹی وی پر جانے کی اجازتدی تھی کیونکہ وہ ایک معتبر ادارہ تھا۔
اداکارہ نے کہا پہلے کے مقابلے میں ٹی وہ پراچھا کام کم ہورہا ہے ، پہلے جب پاکستان میں ڈراموں کی شروعات ہوئی تو ادبی مواد کو ریڈیوڈراموں میں ڈھالا گیا پھرانہی کو ٹی وی ڈراموں میں ڈھالا جاتا تھا جوبہت اچھا تھا تاہم انڈسٹری کے کمرشل ہونے کے بعد معیار بہت گرا ہے۔
واضح رہے کہ اداکارہ اس وقت اپنی بیٹی کے پاس کینیڈا میں ہیں جہاں وہ ایک رفاعی تنظیم کے لیے شوزکرنے ٹورنٹوگئی تھیں۔