بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے معاملے ميں چند حکومتيں اپنے عوام کا اعتماد کھوتی جا رہی ہيں۔ دوسری جانب دنيا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد ايک کروڑ ستاون لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
دنيا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد ايک کروڑ ستاون لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد قريب چھ لاکھ چاليس ہزار ہے۔ سب سے زيادہ متاثرہ ملک امريکا ميں اکتاليس لاکھ سے زائد افراد ميں اس وبائی مرض کی تشخيص ہو چکی ہے جبکہ ايک لاکھ پينتاليس ہزار سے زيادہ افراد ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔ ديگر شديد متاثرہ ممالک ميں برازيل، بھارت، روس اور جنوبی افريقہ شامل ہيں۔ پچھلے سال کے اواخر ميں چين سے پھيلنے والے اس مرض سے اب تک دنيا بھر ميں نوے لاکھ سے زائد افراد صحت ياب بھی ہو چکے ہيں۔
ايک تازہ مطالعے ميں يہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے معاملے ميں چند حکومتيں اپنے عوام کا اعتماد کھوتی جا رہی ہيں۔ سب سے نماياں کمی امريکا ميں ديکھی گئی، جہاں سروے ميں شامل چواليس فيصد افراد نے حکومتی رد عمل پر عدم اطمينان کا اظہار کيا۔ يہ سروے جولائی کے وسط ميں چھ ممالک ميں کيا گيا۔ مطالعے ميں شامل اکثريتی افراد کا ماننا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کی شدت اب تک بتائی گئی شدت سے کہيں زيادہ ہے۔ فرانس واحد ايسا ملک تھا، جہاں وبا سے نمٹنے کی حکمت عملی پر عوام کا اپنی حکومت پر بھروسہ بڑھا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے يورپ ميں کورونا وائرس کے دوبارہ بڑھتے ہوئے کيسز پر تشويش ظاہر کی ہے۔ بيشتر يورپی ممالک ميں کافی حد تک پابندياں ختم کر دی گئی ہيں اور نتيجتاً کئی ملکوں ميں کيسز بڑھنا شروع ہو گئے ہيں۔ جرمن رياست سيکسنی کے ميئر نے بيان ديا ہے کہ وائرس کی دوسری لہر آ نہيں رہی بلکہ آ چکی ہے۔ علاوہ ازيں آسٹريا، برطانيہ، جرمنی اور فرانس نے سماجی سطح پر فاصلہ برقرار رکھنے اور عوامی مقامات پر چہروں پر ماسک پہننے سے متعلق قوانين پر زيادہ موثر عملدرآمد اور اضافی ٹيسٹنگ کرانے کے احکامات جاری کيے ہيں۔ يورپی براعظم کورونا وائرس کے مجموعی کيسز ميں سے بيس فيصد کا حصہ دار ہے جبکہ ہلاکتوں کے اعتبار سے کئی خطوں سے آگے ہے۔
برازيل ميں پچھلے تين دنوں سے يوميہ بنيادوں پر کورونا وائرس کے پچاس ہزار سے زائد کيسز سامنے آ رہے ہيں۔ پچھلے چوبيس گھنٹوں کے دوران 55,891 افراد ميں کووڈ انيس کی تشخيص ہوئی۔ لاطينی امريکا کی سب سے زيادہ آبادی والی اس رياست ميں اب تيئس لاکھ سے زائد افراد ميں نئے کورونا وائرس کی تشخيص ہو چکی ہے جبکہ پچاسی ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہيں۔ گزشتہ روز ساؤ پاؤلو کے ميئر نے يہ اعلان بھی کيا کہ اس عالمی وبا کے تناظر ميں آئندہ برس فروری ميں منعقد ہونے والا کارنيوال کا تہوار ملتوی کيا جا رہا ہے۔