وائٹ ہاؤس (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر نے جمعہ 16 جولائی کو کورونا سے متعلق غلط معلومات کی فیس بُک پر موجودگی کے تناظر میں اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تنقید کی تھی۔ تاہم فیس بک نے اس تنقید کو رد کر دیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ 16 جولائی کو کہا تھا کہ سوشل میڈیا کووڈ انیس اور ویکسینیشن کے حوالے سے غلط معلومات عام کرنے میں مصروف ہے اور یہ سلسلہ انسانی ہلاکتوں کا باعث بن رہا ہے۔ اس بیان کے جواب میں سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک نے امریکی صدر کے بیان کرنے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی کے مطابق اس وقت صرف بارہ لوگ ہیں جو ویکسین مخالف 65 فیصد مواد سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے ان درجن بھر لوگوں کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کیں۔
صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا نے کووڈ انیس اور ویکسینیشن کے حوالے سے مثبت کردار ادا کرنے کے بجائے انسانوں کی ہلاکت کا باعث بنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فیس بک کے لیے غلط معلومات کو ہٹانا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا، ‘وہ انسانوں کو ہلاک کر رہے ہیں‘۔ بائیڈن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت کورونا وبا صرف ان افراد میں ہے جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگائی ہوئی۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ ان کے پلیٹ فارم پر سے لوگوں کو گمراہ نہیں کیا جا رہا بلکہ معلومات کی فراہمی سے انسانی جانیں بچائی جا رہی ہیں۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ درست حقائق کو جمع کرنے کی بھرپور کوششیں ہی حقیقت میں انسانی جانوں کو بچانے کا سبب ہے۔
اس تناظر میں وائٹ ہاؤس نے سوشل میڈیا پر اپنا دباؤ بڑھاتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس اور ویکسینیشن کے حوالے سے دستیاب غلط معلومات پر مبنی مواد کو فی الفور ہٹایا جائے۔ وائٹ ہاؤس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت ایک توانا حکمت عملی کی ضرورت ہے تا کہ افراد کو قوانین میں پائی جانے والی شفافیت بارے آگاہی دی جا سکے۔
امریکا کے ہیلتھ حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری کے موجودہ پھیلاؤ کے ذمہ دار خاص طور پر وہ افراد ہیں جنہوں نے دستیابی کے باوجود ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی یا مکمل نہیں کرائی۔ بیماریوں پر کنٹرول کرنے کے امریکی ادارے (CDCP) کی سربراہ روشیل والینسکی کا کہنا ہے کہ اس وقت وبا ایسے افراد میں پھیلی ہوئی ہے جو ویکسین پر اعتماد نہیں رکھتے۔