لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لندن میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کر ادی گئی۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے نواز شریف کی رپورٹس رجسٹرار آفس میں جمع کروائیں جس میں بتایا گیا ہےکہ ڈاکٹروں نے کورونا کے باعث سابق وزیراعظم کے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کی ہے کیونکہ ڈاکٹروں کا اندیشہ ہے کہ وبا کے دوران نواز شریف کو گھر سے باہر جانے کی اجازت دی گئی تو یہ وبا ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔
عدالت میں جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف پلیٹ لیٹس، شوگر، دل، گردے اور ہائی بلڈ پریشر کے امراض میں مبتلا ہیں اس لیے ان کا کورونا کے دوران باہر نکلنا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے دل کو خون کی مناسب سپلائی نہیں ہو رہی۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے نوازشریف کو جسمانی سرگرمیاں جاری رکھنے کے ساتھ طبی ماہرین سے مشورے میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
میڈیکل رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کورونا کے دوران نواز شریف کو انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹرز ان کی صحت سے ہر وقت آگاہ ہیں۔
نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو 4 دسمبر، 15 دسمبر 2019ء کو بھی عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جا چکا ہے جب کہ سابق وزیراعظم کی 13 جنوری، 12 فروری، 18 مارچ اور 28 اپریل2020 کو بھی میڈیکل رپورٹس ہائیکورٹ میں جمع کروائی جا چکی ہیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔
اسی دوران نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی اور بعد ازاں 29 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی تھی۔
حکومت نے نوازشریف کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی غرض سے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط رکھی تھی جسے لاہور ہائی کورٹ نے ختم کیا۔
عدالت نے بیان حلفی کی بنیاد پر نواز شریف کو 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد نواز شریف 19 نومبر کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔