اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) این سی او سی کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی حفاظتی تدابیر پر پہلے کی طرح عملدرآمد نظر نہیں آرہا لہٰذا احتیاطی تدابیر نہ کیں تو شاید ہفتے بعد خدشہ ہے کہ مزید بندشیں لگانی پڑے۔
این سی او سی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے کہا کہ 2 ماہ میں کورونا کے مثبت کیسز اور اموات میں 4 گنا اضافہ ہوا اور سیکڑوں کی تعداد میں طبی عملہ کورونا میں مبتلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے معاملے میں عالمی سطح پر پاکستان کی مثالیں دی جاتی ہیں لیکن حفاظتی تدابیر پر پہلے کی طرح عمل درآمد نظر نہیں آرہا، 12 اکتوبر کو کورونا کیسز 2 فیصد تھے لیکن گزشتہ عشرے میں 4 فیصد اضافہ ہوا جب کہ حالیہ دنوں میں کورونا سے اوسط 60 اموات ہورہی ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسکولوں کی بندش اور دیگر پابندیاں مشکل فیصلے ہیں، جن سیکٹرز کو بند کیا گیا ان کی ریلیف کے لیے جلد کام ہوگا جب کہ عوامی اجتماعات میں پابندی پر عمل درآمد نہیں ہورہا، جب لیڈر کہتے ہیں کہ جلسے سے وبا کا تعلق نہیں تو اس سے نقصان ہوتا ہے، پہلی لہر کے مقابلے میں کورونا کے دوسری لہر میں پیغام یکساں نہیں جا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری نظام کا مطلب یہ نہیں کہ سیاسی لیڈر ایسے فیصلہ کریں جس سے زندگی اور روزگار خطرے میں پڑے، احتیاطی تدابیر نہ کیں تو شاید ہفتے بعد خدشہ ہے کہ مزید بندشیں لگانی پڑے۔
اسد عمر نے اپوزیشن کو پیغام دیا کہ پی ڈی ایم والے ہماری نہیں سنتے تو اعتزاز احسن کی ہی سن لیں، ان سمیت ہرذی شعور انسان کا پیغام ہے کہ احتیاط کریں۔