میلبورن (اصل میڈیا ڈیسک) آسٹریلیا کے حکام نے کورونا وائرس کے غیر معمولی پھیلاؤ کے سبب ملک کی دو سب سے بڑی ریاستوں کے درمیان سرحد کو بند کر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
آسٹریلوی حکام کے اس فیصلے کا سبب ملک کے دوسرے بڑے شہر میلبورن میں دو اموات اور اب تک کسی ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ نیو ساؤتھ ویلز کی وزیر اعلی گلیڈیس بیریجکلیئن آسٹریلوی حکام کی طرف سے سڈنی میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے جانے کے بعد چند ریاستوں کی نیوساؤتھ ویلز کے ساتھ ملنے والی سرحدوں کو بند کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید کر رہی تھیں۔
آسٹریلیا میں ریاستی وزیر اعلی کو وزیر اعظم کہتے ہیں۔ تاہم میلبورن میں کورونا کی وبا کی خطرناک صورتحال کے پیش نظر بیریجکلیئن نے اپنے موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے کہا کہ میلبورن کی صورتحال غیر معمولی ہے اور یہ کورونا کی مہلک وبا کے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کر رہی ہے۔
میلبورن میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں یکدم بہت زیادہ اضافے کی وجہ ‘کمیونٹی ٹرانسمیشن‘ یا برادری کے اندرمنتقلی بتائی جا رہی ہے جبکہ آسٹریلیا کے تمام دیگر علاقوں میں جن افراد کا ٹیسٹ ہوا، ان میں کووڈ 19 کی نشاندہی ہوئی۔ اس بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ افراد انفیکشن یا تو بیرون ملک سے لے کر آئے تھے یا پھر وطن لوٹنے والے کسی مسافر نے یہ انفیکشن میلبورن میں پھیلایا۔ یہ کہنا تھا خاتون لبرل سیاستدان اور نیو ساؤتھ ویلز کی وزیر اعظم گلیڈیس بیریجکلیئنکا کا ۔
فلیمنگٹن کے علاقے میں گاڑیوں کو روک کر کورونا وائرس ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔
پیر کے روز انہوں نے ایک پیغام میں کہا،”یہ وبائی مرض ایک نئی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اور اب اس سے نمٹنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی درکار ہو گی۔‘‘ مزید برآن وکٹورین حکومت نے گزشتہ ہفتے میلبورن کے سب سے زیادہ متاثرہ 36 مضافاتی علاقوں کو بند کر دیا تاکہ اس مہلک انفیکشن کے مزید پھلاؤ کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔
اُدھر ریاست وکٹوریا کے وزیر اعظم ڈینیئل اینڈریوز نے 127 ئے کورونا کیسز کے بارے میں کہا کہ یہ راتوں رات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 53 افراد کا تعلق ان 3000 افراد سے ہے جو پولیس احکامات کے تحت 9 پبلک ہاؤسنگ بلاکس میں ہفتے کے دن سے اپنے اپنے اپارٹمنٹس میں بند تھے۔
آسٹریلیا کے قائم مقام چیف میڈیکل آفیسر پالک کیلی نے کورونا کیسز میں اتنے تیز رفتار اضافے سے پیدا ہونے والے خطرات کو ‘ورٹیکل کروز شپ‘ سے تشبیہ دی ہے۔
میلبورن میں پیر کے روزکورونا انفیکشن کیسز کی تعداد نے دراصل اب تک کے ریکارڈ کو توڑ دیا۔ اس سے قبل 28 مارچ کو 111 کیسز کے ایک دن میں ریکارڈ کیے جانے کو سب سے زیادہ کیسز والا دن قرار دیا جا رہا تھا تاہم پیر کے روز کیسز کی تعداد نے یہ حد عبور کر لی۔