کورونا سے بچاؤ کے مختلف ماسک: فرق کیا ہے؟

Mask

Mask

جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا وائرس کی وبا میں ماسک پہننا کئی مقامات اور دفاتر میں لازمی ہے۔ جرمن ریاست باویریا میں بہتر سمجھے جانے والے ایک ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔

جرمنی کی جنوبی ریاست باویریا میں سادے کپڑے کے ماسک کو کافی نہیں بلکہ اس کی جگہ بہتر سمجھے جانے والے ماسک کو پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ باویریا کی دیکھا دیکھی کئی اور ریاستیں بھی ایسے ضابطے جاری کرنے پر عمل پیرا ہو رہی ہیں۔ حکومت کا موقف ہے کہ ناک اور منہ پر ماسک بہت ضروری ہے لیکن اس کے لیے کپڑے کے ماسک زیادہ بہتر اور مناسب نہیں ہیں۔کورونا کا بحران: ماسک بنانے والی جرمن کمپنی کی چاندی

دوسری جانب مارکیٹ میں کئی اقسام کے ماسک دستیاب ہیں۔ کئی خواتین اپنی مرضی کے ماسک خود بھی بنا لیتی ہیں اور کئی ایک نے تو ماسک دوکانوں پر فروخت کے لیے بھی رکھے ہوئے ہیں۔ نئے ضابطے سے ایسے تمام ماسکس کو ایک طرح سے رد کر دیا گیا ہے۔ کئی مقبول فیشن برانڈ، مثال کے طور پر گیس، ٹامی ہلفیگر وغیرہ کے ماسک بھی اب دستیاب ہیں۔ مختلف ماسک میں فرق درج ذیل ہے۔

ایسے ماسک پروفیشنل افراد استعمال کرتے ہیں اور انہیں کپڑے کے ماسک کے مساوی قرار دیا جاتا ہے۔ استعمال کرنے والے پروفیشنل افراد میں ڈاکٹرز، دوا ساز اداروں میں کام کرنے والے اور نرسنگ ہومز کے ملازمین کو لیا جاتا ہے۔ یہی ماسک آپریشن کے وقت سرجن بھی استعمال کرتے ہیں۔ اسے پہنا ہو تو کھانسی یا چھینک مارتے وقت گلے سے نکلنے والا مواد باہر نہیں گرتا۔ اس کو بھی بار بار تبدیل کرنا ضروری ہوتا ہے اور اسی صورت میں یہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

اس ماسک میں کچن ٹاول کی کئی تہیں ہوتی ہیں۔ اس میں ایک ہاف ماسک ہوتا ہے جس میں ایک فلٹر لگا ہوتا ہے، جو گرد اور دوسرے جراثیمی ماحول میں نہایت مفید ہے۔ یہ ڈسپوزایبل بھی ہوتے ہیں اور بار بار استعمال والے بھی میسر ہیں۔ ان کی ساخت قدرے زیادہ مضبوط ہوتی ہے۔ یورپی یونین میں ایف ایف پی ماسک کی درج ذیل قسمیں ہیں۔

یہ ماسک بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں۔ انہیں این 95، کے این 95، اور پی ٹُو بھی کہا جاتا ہے۔ اب یہ زیادہ مستعمل ہو رہے ہیں۔ خاص طور پر بزرگ افراد کے نرسنگ ہومز میں ان کا استعمال اہم ہو چکا ہپے۔ انفیکشن کے مقامات پر ایف ایف پی تھری استعمال کرنا اہم ہوتا ہے۔ اس ماسک کو بہت زیادہ محفوظ قرار دیا جاتا ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ ایف ایف پی ٹُو ماسک سے سانس لینے میں قدرے مشکل ہوتی ہے۔ ہیلتھ ورکرز اگر ایسا ماسک پچھتر منٹ تک پہنے رکھیں تو وہ تیس منٹ کا وقفہ لینے کے مجاز ہوتے ہیں۔ بسوں اور ریل گاڑیوں میں سفر کرنے والے افراد بار بار نیا ماسک خرید نہیں سکتے۔ ایسے لوگ ماسک کو محفوظ رکھنے کے لیے اُسے جراثیم سے پاک یا اسٹیرلائز کر سکتے ہیں۔ ایسا بھی خیال کیا جاتا ہے کہ کپڑے کے ماسک کو بار بار دھو کر استعمال کرنا بھی بہت محفوظ ہوتا ہے۔

یہ بات سب سے اہم ہے کہ کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے بہتر اور مناسب ماسک کا استعمال بے حد اہم ہے۔