وائٹ ہاؤس (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں برس کے آخر تک کورونا کی ویکسین تیارکرلی جائےگی اور اسے مفت فراہم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدرنے ویکسین کی تیاری میں تیزی لانے کےلیے ‘آپریشن وارپ اسپیڈ’کا اعلان کیا جس کی سربراہی چیف سائنسدان ا ور امریکی فوج کے جنرل کریں گے۔
ٹرمپ نے ویکسین کی تیاری کو مین ہٹن پروجیکٹ کے بعد امریکی تاریخ کی وسیع پیمانے پر سائنسی، صنعتی اور لاجسٹکس کوشش قرار دیا ہے۔
مین ہٹن پروجیکٹ دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ کا کام تھا جس سے پہلی بار جوہری ہتھیار تیار کیےگئے تھے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ویکسین تیار ہویا ناہو لیکن امریکا معمول کی جانب واپس لوٹ رہا ہے اور واپسی کا عمل شروع کیا جاچکا ہے کیونکہ یہ بہت ضروری ہے۔
دوسری جانب امریکی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اس سال ویکیسن کی بڑے پیمانے پر فراہمی کا امکان نہیں ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کا خاتمہ کرنے کے لیے ویکسین بنانے کے لیے دنیا بھر سے سائنسدان سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں لیکن تاحال ایسی کوئی ویکسین سامنے نہیں آئی جس کے 100 فیصد نتائج سامنے آئے ہوں۔