اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کے سائیڈ افیکٹس ہیں اس لیے ہر شخص اپنی ذمہ داری پر کورونا ویکسین لگوائے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بار بار کہتے ہیں کہ کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کریں، اس وقت لاہور میں 18 مقامات پر لاک ڈاؤن ہے، اللہ کا شکر ہےکورونا مریضوں کی تعداد میں بتدریج کمی آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدھ سے این سی او سی پورے ملک کو ویکسین فراہم کرے گی، پنجاب میں کانٹیکٹ ٹریسنگ باقی صوبوں سے زیادہ ہے، سرکاری اسپتالوں کے ساتھ پرائیویٹ اسپتالوں کے ہیلتھ ورکرز کو بھی مفت ویکسین دی جائے گی، دوسرے مرحلے میں ویکسین پہلے 60 اور پھر 50 سال سے زائد عمر لوگوں کو لگائی جائے گی جبکہ اگلے 4 سے 5 ماہ میں آبادی کے بڑے حصے کو ویکسین لگا دی جائے گی۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ نے سرکاری اسپتالوں کیلئے 10 ارب کے نئے آلات خریدے گئے ہیں، سال کے آخر تک پنجاب بھر میں یونیورسل ہیلتھ کوریج پلان مکمل ہو جائے گا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ابھی حتمی طور پر نہیں بتایا جا سکتا کہ ویکسین کتنی دیر تک موثر رہتی ہے، کسی بھی شخص یا کورونا مریض کو زبردستی ویکسین نہیں لگائی جا سکتی، کورونا وبا کے علاج پر آج بھی پوری دنیا میں تحقیق جاری ہے، عوام کو ویکسین کے سائیڈ افیکٹس سے ضرور آگاہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے سائیڈ ایفکٹس ہیں، کچھ ممالک میں کورونا ویکسین لگانے سے اموات بھی ہوئی ہیں، ہر شخص اپنی ذمہ داری پر ویکسین لگوائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب نے ہمیشہ بڑے بھائی کا کردار ادا کیا ہے، سندھ سمیت کسی صوبے کے لیے میڈیکل سیٹوں کی کمی نہیں کی گئی، میڈیکل کالجز میں سیٹیں کم کرنے کا غلط پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔