ابو ظبی (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی میں داخل ہونے کے خواہاں مسافروں کی لاک ڈاؤن کے دوران میں آمد کے موقع پر کووِڈ19 کی جانچ کے لیے لیزر سکریننگ کی جارہی ہے۔
ابو ظبی کے میڈیا دفتر کے مطابق’’لیزر پر مبنی ڈی پی آئی تیکنیک سے وائرس کے نتیجے میں خون میں رونما ہونے والی تبدیلی کا چند سیکنڈز میں سراغ لگایا جاسکتا ہے۔‘‘
اس نے مزید وضاحت کی ہے کہ جن لوگوں کا منفی نتیجہ ہوگا،انھیں ابو ظبی میں داخلے کی اجازت دے دی جائے گی۔جن افراد کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت ہوگا،ان کا مزید ٹیسٹ کیا جائے گا کہ ان کے خون میں حرارت کیوں ہے۔انھیں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے نتائج آنے تک الگ تھلگ رہنا ہوگا۔
یو اے ای نے مئی میں کرونا وائرس کی وَبا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کے تحت یہ لیزر ٹیکنالوجی متعارف کرائی تھی۔ یو اے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق کرونا وائرس جونہی خون کے خلیے میں داخل ہوتا ہے تو ڈیفریٹو فیز انٹرفرمیٹری (ڈی پی آئی) کی تیکنیک سے اس کا سراغ لگایا جا سکتا ہے۔
ابو ظبی میڈیا دفتر کا کہنا ہے کہ ’’اس ڈیوائس سے ان افراد کی تعداد کو محدود کرنے میں مدد ملے گی، جن کا کووِڈ-19 کے کیسوں کی تشخیص کے لیے پی سی آر کا ٹیسٹ ناگزیر ہوگا۔‘‘
اس نئی آپشن کے باوجود ابو ظبی کی ایمرجنسی ،کرائسس اور ڈیزاسٹر کمیٹی اور محکمہ صحت نے امارت میں آنے والے مسافروں پر زوردیا ہے کہ وہ آمد سے پہلے اپنا پروگرام ترتیب دے لیں اور پیشگی ٹیسٹ کرالیں تاکہ انھیں کسی قسم کی تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘‘
ابو ظبی حکومت نے 2 جون کو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے شہریوں اور مکیوں کے امارت سے خروج اور داخلے پر پابندی عاید کردی تھی۔حال ہی میں حکام نے ابوظبی کے شہریوں اورمکینوں کو باہر جانے کی تو اجازت دے دی ہے لیکن انھیں دوبارہ داخلے کے لیے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کا منفی نتیجہ پیش کرنا ہوگا۔