کورونا وائرس: ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ کے قریب

Coronavirus

Coronavirus

اٹلی (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا بھر میں کووِڈ انیس میں مبتلا افراد کی تعداد 16 لاکھ سے بھی بڑھ گئی ہے۔ جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 96 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

– کورونا وائرس سے متاثر افراد کی مجموعی تعداد 1,611,981

– عالمی سطح پر مجموعی اموات 96,783

– کووڈ انیس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 361,235

– اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 324,328

کووڈ انیس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکا ہی ہے جہاں 466,299 افراد اس میں اس وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ وہاں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 16,686 ہے۔

نئے کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 18,279 ہے۔

جرمنی میں کووڈ انیس سے متاثرہ افراد کی تعداد 118,235 ہے جبکہ یہاں اس بیماری کے سبب اموات کی تعداد 2,607 ہے۔

پاکستان کورونا وائرس کے پھیلاؤ کےخلاف جاری لاک ڈاؤن میں نرمی پر غور کر رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان میں 18 ملین ملازمتیں خطرے میں ہیں۔

حکومتی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے آج بتایا کہ پاکستان زرعی اور تعمیراتی شعبوں کو دوبارہ فعال کرنے پر غور کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے رواں ہفتے سیمنٹ اور فولاد کے پیداوری سیکٹر کو 14 اپریل سے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مصدقہ تعداد ساڑھے چار ہزار سے عبور کر چکی ہے۔

جرمن وزیرخزانہ اولاف شُلز نے کہا ہے کہ کورونا وائرس بحران کی وجہ سے بین الاقوامی ٹیکس اصلاحات متاثر نہیں ہونا چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ گوگل، ایمازون اور فیس بک جیسی انٹرنیٹ کمپنیوں کے حوالے سے ٹیکس کے نئے ضوابط متعارف کروائے جانا چاہییں۔

بین الاقوامی تنظیم او ای س ڈبلیو اس سلسلے میں نئے ضوابط تیار کر رہی ہیں۔ اس تنظیم نے پیش گوئی کی تھی کہ نئے ضوابط سے ایک سو ارب ڈالر سالانہ تک کا ٹیکس وصول ہو سکے گا، تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے مختلف صنعتی ممالک شدید کساد بازاری سے گزر رہے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہدف شاید پورا نہیں ہو سکے گا۔

امریکا میں دو افراد کو کورونا وائرس پھیلانے کی دھمکی دینے پر دہشت گردی کے الزامات کا سامنا ہے۔ محکمہ انصاف کے مطابق ان افراد پر مقدمات ٹیکساس اور فلوریڈا میں چلائے جائیں گے۔

دو ہفتے قبل امریکی نائب اٹارنی جنرل جیفری روزن نے وفاقی حکام کو کہا تھا کہ وہ ایسے افراد کے خلا ف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلائیں، جو کورونا وائرس کو پھیلانے کی دھمکی دیں۔ واضح رہے کہ امریکا میں چار لاکھ سے زائد افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔