پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے پاک افغان چمن بارڈر کو 7 مارچ تک بند کر دیا، تجارت اور پیدل آمدورفت بھی معطل رہے گی۔
ادھر تفتان میں پاکستان ایران بارڈر کو عارضی طور پر کھولا گیا، اجازت ملنے پر سرحد پار پھنسے مزید 709 زائرین اور تاجر وطن داخل ہو گئے جنہیں پاکستان ہاؤس میں قائم قرنطینہ منتقل کر دیا گیا، ڈی ایچ او چاغی کا کہنا ہے اب تک ایران سے آئے کسی پاکستانی میں کرونا کی تصدیق نہیں ہوئی، پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق تمام لوگوں کو ماسک، خیمے، کمبل اور دیگر اشیاء فراہم کی گئی ہیں۔
موذی وائرس کے خطرات سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی کے دو ہسپتالوں کو کرونا کے مریضوں کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد اور کڈنی سینٹر راولپنڈی کو کرونا ٹریٹمنٹ سینٹر بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔