کورونا وائرس سے ’دو ملین سے بھی زائد اموات‘ کا امکان کافی زیادہ

Coronavirus

Coronavirus

جنیوا (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر کووڈ انیس کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی سطح پر بہت مؤثر اقدامات نہ کیے گئے، تو دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے انسانی اموات کی کل تعداد دو ملین سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ نئے کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووڈ انیس کے باعث کرہ ارض پر انسانی زندگی پہلے ہی بہت متاثر ہوئی ہے اور اس عالمی وبا کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں کی تعداد اب ایک ملین کی حد عبور کرنے کو ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ہنگامی حالات کے خلاف اقدامات کے شعبے کے ڈائریکٹر مائیکل راین نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا، ”ایک ملین (اموات) بھی ایک خوف ناک حقیقت ہو گی۔ ہمیں اس بارے میں غور کرنے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے کہ ہم یہ سوچنا شروع کر دیں کہ آیا اس عالمی وبا کے ہاتھوں دو ملین تک انسان ہلاک ہو سکتے ہیں۔‘‘

عالمی ادارہ صحت کے اس عہدیدار سے جب یہ پوچھا گیا کہ کووڈ انیس کے خلاف کسی مؤثر ویکسین کے عام استعمال کے لیے دستیاب ہونے سے پہلے تک کیا اس وائرس کے ہاتھوں دو ملین تک انسانی اموات بھی ممکن ہیں، تو مائیکل راین نے کہا، ”ہم سب مل کر وہ سب کچھ کرنے کو تیار ہیں، جس کی مدد سے اس وائرس کے ہاتھوں اموات کی تعداد کے دو ملین تک ہو جانے کو روکنے کی کوشش کی جا سکے۔‘‘

تاہم ساتھ ہی مائیکل راین نے کہا، ”اگر ہم (عالمی برادری) نے فیصلہ کن اقدامات نہ کیے، تو یہ عین ممکن ہے کہ ہمیں اتنی زیادہ اموات دیکھنا پڑیں۔ اور افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ایسی صورت میں یہ اموات دو ملین سے بھی کہیں زیادہ ہو سکتی ہیں ۔‘‘

گزشتہ برس چینی شہر ووہان سے شروع ہو کر دنیا بھر میں پھیل جانے والی کووڈ انیس کی وبائی بیماری کے باعث اب تک مجموعی طور پر 32.3 ملین انسان متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے بہت بڑی تعداد اب تک دوبارہ صحت یاب بھی ہو چکی ہے جبکہ لاکھوں مریض ابھی تک زیر علاج بھی ہیں۔

اس عالمی وبا کے حوالے سے یہ بات بھی انتہائی تشویش ناک ہے کہ یہ مرض اب تک دنیا کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں میں مجموعی طور پر کم از کم بھی نو لاکھ 84 ہزار انسانوں کی موت کی وجہ بن چکا ہے۔ خدشہ ہے کہ عنقریب ہی اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد مزید بڑھ کر ایک ملین کی حد بھی پار کر جائے گی۔