ہالینڈ (اصل میڈیا ڈیسک) ہالینڈ میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے مخالفین نے ملک بھر میں کئی ٹیلیکوم ٹاورز پر حملے کر کے انہیں نذر آتش کر دیا۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے کردار کے بارے میں غلط سازشی نظریات پھیلائے جا رہے ہیں۔
ہالینڈ میں حکام نے بتایا کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب ملک کے کئی شہروں میں فائیو جی ٹیکنالوجی سے لیس موبائل فون ٹاورز پر حملے کر کے ان میں سے کئی نذر آتش کر دیے گئے۔
فائیو جی ٹیکنالوجی کے خلاف سرگرم کارکن اس ٹیکنالوجی کے انسانی صحت پر منفی اثرات اور صارفین کی نجی معلومات کے حوالے سے تحفظات رکھتے ہیں۔
ہالینڈ میں موبائل فون ٹاورز کی تنصیبات کی نگرانی کرنے والے ادارے مونیٹ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر راب بونگیلار نے بتایا کہ روٹرڈم، لیزل، بیزڈ اور نوئنین جیسے شہروں میں درجنوں تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا۔
ہالینڈ میں ملک کی سب سے بڑی ٹیلی مواصلاتی کمپنی نے فائیو جی نیٹ ورک تجرباتی بنیادوں پر شروع کر رکھا ہے۔ رواں برس جون میں نیلامی کے بعد یہ ڈچ کمپنی فائیو جی سروس شروع کر دے گی۔
رواں برس جنوری میں اس ٹیکنالوجی کے خلاف سرگرم ہزاروں کارکنوں نے ایمسٹرڈم میں منعقدہ ایک مظاہرے میں شرکت کی تھی۔
مخالفین فائیو جی ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی کو انسانی حقوق کے لیے خطرناک قرار دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں کئی افراد ایسے خدشات کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی پرائیویسی حقوق سے بھی مطابقت نہیں رکھتی۔
کورونا وائرس کی نئی قسم نے عالمی وبا کی صورت اختیار کی تو اس بارے میں کئی سازشی نظریات نے بھی جنم لیا۔ فائیو جی ٹیکنالوجی کے خلاف بھی اسی بنیاد پر پراپیگنڈا شروع کر دیا گیا تھا۔
یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے ایسی غلط معلومات اور سازشی نظریات کی روک تھام کے لیے اقدامات بھی کیے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ایسی افواہوں کی گردش نہیں رک پائی اور نتیجے میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران برطانیہ سمیت متعدد دیگر ممالک میں بھی فائیو جی ٹاورز کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ انسانی صحت کے لیے خطرہ قرار دے کر ٹاورز کو نقصان پہنچائے جانے کے سبب ہسپتالوں کی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے، اور اس کے نتیجے میں انسانی جانوں کو بھی خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔
راب بونگیلار نے بھی ان حملوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ”قابل بھروسہ ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کا وجود بہت ضروری ہے۔ ہسپتالوں کو اس کی شدید ضرورت ہے۔ ایسے حملے ناقابل قبول ہیں۔‘‘
ڈچ حکومت کے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی سے متعلق ادارے (این سی ٹی وی) نے بھی ایسے حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ایسے کئی واقعات رجسٹر کیے گئے جن میں فائیو جی ٹاورز کو نقصان پہنچایا گیا۔