امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) گزشتہ برس کے اوآخر میں پھیلنے والا نیا کورونا وائرس چار کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کر چکا ہے۔ ان دنوں دنیا کو اس وبائی مرض کی دوسری لہر کا سامنا ہے اور بیشتر ممالک میں سخت قوانین ایک مرتبہ پھر متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق پیر انیس اکتوبر کو وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چار کروڑ کا ہندسہ عبور کر چکی ہیجبکہ اس عالمی وبا کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی اب گیار لاکھ تیرہ ہزار آٹھ سو چھیانوے تک ہو چکی ہے۔ یہ وائرس دنیا بھر کے دو سو دس ممالک و خطوں میں پھیل چکا ہے۔ امریکا اکیاسی لاکھ سے زائد متاثرین اور دو لاکھ بیس ہزار کے قریب اموات کے ساتھ بدستور سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ بھارت دوسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک دو کروڑ چوہتر لاکھ افراد اس بیماری سے صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ دنیا بھر میں متاثر افراد کی نصف سے زائد تعداد تین سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سامنے آئی ہے۔ امریکا اکیاسی لاکھ چون ہزار سے زائد، بھارت پچھتر لاکھ پچاس ہزار سے زائد اور برازیل باون لاکھ پینتیس ہزار سے زائد انفیکشنز کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک ہیں۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ پچھلے صرف سات دنوں میں ڈھائی ملین کیسز بڑھے ہیں، جو اس وائرس کے نمودار ہونے کے بعد سے اب تک سب سے تیز رفتار اضافہ ہے۔
کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں یورپ میں پھر سے پابندیاں متعارف کرائی جا رہی ہیں۔ فرانس کے بعد بیلجیئم میں بھی آج سے رات کے وقت کرفیو نافذ رہے گا۔ سوئٹزرلینڈ میں پیر سے تمام انڈور یا بند مقامات پر چہرے پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر جرمنی نے بھی داخلی سطح پر سخت قوانین متعارف کرائے تھے۔ یورپ میں اس وبائی مرض سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری کے لہر کے باعث اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک میں دوبارہ سختیاں متعارف کرائی جا رہی ہیں تاکہ انفیکشن کے پھیلا کو محدود رکھا جا سکے۔