جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کووڈ انیس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر سخت حکومتی اقدامات کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرسمس اور سال نو کے موقع پر سخت پاببدیاں عائد کرنے کی ضرورت ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پارلیمان میں اپنے خطاب میں عوامیت پسند اپوزیشن کے تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر حکومتی اقدامات درست ہیں۔
میرکل نے یہ بیان سن دو ہزار اکیس کے مجوزہ بجٹ کی بحث کے دوران دیا۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی اس وقت ‘انتہائی غیرمعمولی حالات‘ سے گزر رہا ہے۔ اس دوران انہوں نے حکومتی قرضوں کا بھی دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے انتہائی ضروری ہیں۔
میرکل نے مزید کہا، ”اس وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ ہر فرد ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرے اور تعاون کے لیے رضامندی ظاہر کرے‘‘۔ میرکل کا کہنا تھا کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ اس پارلیمانی سیشن میں زیادہ تر ممبران نے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔
جرمن چانسلر میرکل نے یہ اصرار بھی کیا کہ ان مخصوص حالات میں ہوٹل نہیں کھلنے چاہییں اور کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کے دوران گھرانوں کو آپس میں گھلنا ملنا نہیں چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس تجویز سے متفق ہیں کہ کرسمس کے بعد دوکانیں دس جنوری تک بند رہیں۔
جرمنی میں موذی بیماریوں پر کنٹرول اور تحقیق کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ نے بدھ کو نئے اعداد وشمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق کووڈ کی وجہ سے یومیہ ہونے والی ہلاکتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہیں۔
جرمنی میں اس عالمی وبا کی وجہ سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد تقریباً بیس ہزار ہو چکی ہے جبکہ ایک اعشاریہ دو ملین افراد اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
جرمنی میں ابھی تک اس موضوع پر بحث جاری ہے کہ کورونا کی دوسری لہر سے مقابلے کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے۔ اس صورتحال میں بالخصوص عوامیت پسند اپوزیشن پارٹی ‘متبادل برائے جرمنی‘ (اے ایف ڈی) میرکل کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔
اے ایف ڈی کی رہنما ایلس ویلس نے زور دیا ہے کہ ‘غیرتعمیری لاک ڈاؤن‘ کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عالمی وبا پر قابو پانے کی خاطر میرکل ‘مضحکہ خیز اور بے مقصد‘ طریقے اختیار کر رہی ہیں۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ انیس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال ابھی تک تشویشناک ہے جبکہ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک بھی سبھی لوگوں کو ویکسین نہیں دی جا سکے گی۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اگر درست اقدامات پر عمل کیا جائے گا تو اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں سے بچا جا سکتا ہے۔
انگیلا میرکل نے یہ عہد بھی کیا کہ ان کی حکومت اسکولوں اور نرسریز کو کھلا رکھنے کی خاطر تمام تر ممکنہ صلاحتیں بروئے کار لائیں گی۔ تاہم انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی سطح پر احتیاط برتیں اور حکومتی ہدایات پر عمل پیرا رہیں۔